خسرہ چھوت کی بیماری ہے جوایک وائرس سے پھیلتی ہے‘ڈپٹی کمشنر باغ

اس بیماری سے بچنے کے لیے نوماہ سے پانچ سال کے کم عمر کے تمام بچوں کو محکمہ صحت عامہ ضلع باغ کے فکسڈسنٹر سے انجکیشن لگوائے جائیں

جمعہ 6 جولائی 2018 13:25

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2018ء) ڈپٹی کمشنرباغ سرداروحیدخان نے کہا کہ خسرہ ایک وبائی اورچھوت کی بیماری ہے ۔جوایک بچے سے دوسرے میں منتقل ہوجاتی ہے ۔اس بیماری سے بچنے کے لیے نوماہ سے پانچ سال کے کم عمر کے تمام بچوں کو محکمہ صحت عامہ ضلع باغ کے فکسڈسنٹر سے انجکیشن لگوائے جائیں تاکہ اس طرح کی خطرناک بیماری سے بچوں کوحفاظتی اقدامات کیے جاسکیں۔

انہوںنے کہاخسرہ چھوت کی بیماری ہے جوایک وائرس سے پھیلتی ہے ۔اس بیماری کے جراثیم مریض کے سانس اورکھانسی کی وجہ سے فضاء میں پہنچ کر دوسرے بچوں میں داخل ہوکر مرض پیدا کرتے ہیں۔گلے اورناک کی رطوبتوں سے براہ راست بھی دوسرے بچے تک پہنچ جاتے ہیں۔شروع میں بچوں کومعمولی بخار ،انکھوں کاسرخ ہونازکام ،کھانسی ،وغیرہ ہوتاہے پھر تیسرے سے ساتویںدن چہرے اورسارے جسم پرسرخ رنگ کے دانے ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

منہ میں ایک خاص قسم کے دھبے ہوجاتے ہیںان کو Koplik sports کہتے ہیں۔نمونیا دست ،کانوں کاخراب ہونا اوراعصابی نظام کامتاثرہونا ایسی علامات ہیں جوخسرے کی پیچیدہ صورتوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔اوربچوں میں موت اورمعذوری کاسبب بنتی ہیں۔اس وقت تک ضلع باغ میں 56کیسزرپورٹ ہوئے ہیںجن کے خون کے نمونے حاصل کرکے NIHاسلام آباد روانہ کیے گئے ہیں۔ضلع باغ کی کل آبادی 425677نفوس پر مشتمل ہے اورنوماہ سے لے کر پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد 59595ہے ۔

آزادکشمیر بھرمیںماہ اکتوبر 2018میں خسرے سے بچاو کے حفاظتی ٹیکہ جات کی خصوصی مہم کی جائے گی۔جس میں ہر علاقے کے سکولوں اورہیلتھ ہاوسز وغیرہ میںکیمپ لگاکر نوماہ سے لے کر پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کوخسرہ کے بچاو کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے ۔جس کے لیے مائیکروپلاننگ اورسٹاف کی تربیت جاری ہے ضلع باغ میں 33ای پی آئی مراکز میںفکسڈسنٹر قائم کیے جارہے ہیں۔

42موبائیل ٹیمیں یونین کونسل کی سطح پر کیمپ لگاکرویکسین نیشن کریںگی۔ہریونین کونسل کی سطح پر یونین کونسل سپروائرزمقررکیے گیے ہیں جو یونین کونسل میں مہم کی نگرانی کے علاوہ ویکسین لاجسٹک وغیرہ پہچانے اوردیگر انتظامات کرنے کے پابند ہوں گے۔تین تحصیل سپروائززبھی ہوںگے جوکہ تحصیل سطح پر مہم کی نگرانی کریںگے۔مہم کی نگرانی کے لیے ضلعی سطح پر چودہ ڈسٹرکٹ سپروائززبھی ہوں گے۔