قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس،وزارت داخلہ کی بلیک لسٹ اور ای سی ایل بارے بریفنگ

پنجاب پولیس کے اہلکار نے چولستا ن میں بچوں کی ہلاکت اور آئی جی سندھ پولیس نے بلاول بھٹو پر لیاری میں پتھرائو کے حوالے سے اب تک کی تحقیقات پر بریفنگ دی مجرم اور ملزم کیلئے ای سی ایل میں ڈالنے کا طریقہ کار ایک جیسا نہیں ہوسکتا،بلیک لسٹ پر تحفظات ہیں اس میں قانون سازی ضروری ہے ،سینیٹر رحمن ملک

پیر 9 جولائی 2018 23:04

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس،وزارت داخلہ کی بلیک لسٹ اور ای سی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2018ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمن ملک کی زیر صدارت کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزارت داخلہ نے بلیک لسٹ اور ای سی ایل ، پنجاب پولیس کے اہلکار نے چولستا ن میں بچوں کی ہلاکت اور آئی جی سندھ پولیس نے بلاول بھٹو پر لیاری میں پتھرائو کے حوالے سے اب تک کی گئی تحقیقات پر بریفنگ دی جبکہ کمیٹی چیئرمین رحمن ملک کا کہنا تھا کہ بلیک لسٹ پر قانون سازی ضروری ہے جس پر تحفظات موجود ہیں،مجرم اور ملزم کیلئے ای سی ایل میں ڈالنے کا طریقہ کار ایک جیسا نہیں ہوسکتا۔

کمیٹی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی رحمن ملک کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو محض کسی بھی ادارے کے کہنے پر بلیک لسٹ نہیں کیا جا سکتا ہے،کسی بھی ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے تو اسکو اطلاع دینا وزارت کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بلیک لسٹ پر قانون سازی ضروری ہے جس پر تحفظات موجود ہیں،مجرم اور ملزم کیلئے ای سی ایل میں ڈالنے کا طریقہ کار ایک جیسا نہیں ہوسکتا،پاسپورٹ کے قوانین کو کسی کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کیلئے لاگو نہیں کیے جاسکتے،پاسپورٹ قوانین میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے،پاسپورٹ کیساتھ ساتھ قومی شناختی کو بلاک نہ کیا جائے،عوام کی مفادات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور سہولت دینا فرض ہے،صرف ایک شکایت پر کسی کو ای سی ایل میں ڈالنا زیادتی ہے،ای سی ایل پر کسی کا نام ڈالنے کا طریقہ کار بالکل واضح ہونا چاہئے۔

اجلاس میں چولستان میں تین بچیوں کے گم ہونے اور ہلاکت کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور اس موقع پر ہلاک ہونے والے تینوں بچیوں کے والدین کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ پنجاب پولیس کے اہلکار کمیٹی کو کیس پر بریفنگ دینے میں ناکام رہے ۔اس پر رحمن ملک نے کہا کہ پنجاب پولیس کے اہلکار کو معاملے کا کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔ آئی جی پنجاب نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے جو افسوسناک ہے،آئی جی پنجاب اگلے میٹنگ میں پولیس کے ذمہ دار افسران کو بھیج دے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ آئیندہ کے اجلاس میں اگر آئی جی پنجاب نے پوری تیاری کیساتھ ذمہ دار افسران کو نہ بھیجا تو ایکشن کیا جائیگا۔سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں لیاری میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری پر پتھرا کا معاملہ بھی زیر غور آیا،ڈی آئی جی پولیس سندھ نے واقعے پر بریفنگ دی جس پر کمیٹی نے اطمینان کا اظہار نہیں کیا۔

رحمن ملک نے کہا کہ ائیندہ اجلاس میں واقعے پر کمیٹی کو مفصل بریفنگ دی جائے،چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پر پتھرا کا معاملہ قابل مذمت اور پریشان کن ہو،دشمن ایسے حالات کو پیدا کرکے اپنا کام نکالتے ہے اسلئے ایسے واقعات نظرانداز نہیں کئے جاسکتے۔بلاول بھٹو زرداری کیساتھ آنے والا واقعہ بتاتا ہے کہ سیکورٹی کے انتظامات بہتر نہیں تھے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن و سیکورٹری داخلہ پہلے ہی الیکشن کے دوران سیکورٹی خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری و دیگر پارٹیز سربراہوں کی سیکورٹی فوری طور پر بڑھائی جائے،جو واقعہ بلاول بھٹو زرداری کیساتھ پیش آیا دوسرے پارٹیز کے سربراہوں کیساتھ بھی پیش آ سکتا ہے،واقعہ انتہائی تشویش ناک ہے جسکو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔وزارت داخلہ کمیٹی کو سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں ، ووٹرز اور پولنگ اسٹیشنر کی سیکورٹی پر مفصل بریفنگ دے ۔۔طا رق ورک