تحریک طالبان پاکستان نے پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے،

سیاسی قیادت کو اپنی حفاظت کے لئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے نگران وزیر داخلہ اعظم خان کا ایوان بالا میں ہارون بلور کے تعزیتی ریفرنس پر اظہار خیال

بدھ 11 جولائی 2018 18:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2018ء) نگران وزیر داخلہ اعظم خان نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، سیاسی قیادت کو اپنی حفاظت کے لئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ بدھ کو ایوان بالا میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے امیدوار ہارون بلور کے تعزیتی ریفرنس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں ایک اجلاس ہوا ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم کی زیر صدارت بھی اجلاس میں اس واقعہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وہ آج (جمعرات کو) پشاور جا رہے ہیں جہاں پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں کور کمانڈر پشاور اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار بھی شریک ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تین دن پہلے نیکٹا کے اجلاس میں انٹیلی جنس اداروں کے نمائندوں، ہوم سیکریٹریز اور آئی جیز بھی شریک تھے۔

اس اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور اس اجلاس میں الرٹس کے حوالے سے بھی بتایا گیا اور کچھ نام بھی لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بھی نیکٹا میں ہونے والے اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں آ سکے جس کے بعد اب نیکٹا کا دوبارہ اجلاس بلایا گیا ہے تاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل ہو اور انتخابی میٹنگز سے پہلے انتظامیہ کو مطلع کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہارون بلور کو رات کو 11 بجے کچھ کارکنوں نے چائے پر مدعو کیا تھا جہاں پر موجود خودکش حملہ آور نے دھماکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کو اپنی حفاظت کے لئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے تاکہ انتظامیہ ان کے لئے حفاظتی انتظامات کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہارون بلور اور دیگر شہداء کی شہادت پر ہمیں بہت افسوس ہے، الله تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔