برمنگھم :کشمیری تارکین وطن کی ریلی

شہداء کی عظیم قربانیوں کی بدولت تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے، پروفیسر شال اور دیگر

اتوار 15 جولائی 2018 13:10

برمنگھم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2018ء) کشمیری تارکین وطن نے 13جولائی 1931کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے برمنگھم میں لارڈ میئر کے دفتر کے سامنے ایک ریلی نکالی ۔ ریلی میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شریک تھے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سائوتھ ایشیا سینٹر فار پیش اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین پروفیسر نذیر احمد شال نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے 1931کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوںنے کہا کہ شہداء کے مشن کو مقصد کے حصول تک ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ کشمیری شہداء کی عظیم قربانیوں کی بدولت ہی تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا عالمی ادارہ اقوام متحدہ بھی کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پر مجبور ہوچکا ہے اور اسکے سیکرٹری جنرل انتونیو گرتیرس کا حالیہ بیان جس میں انہوں نے قوا م متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشنر زید رعد الحسین کی طرف سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کی ہے، بھارت کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔

(جاری ہے)

اینٹی وار کولیشن کے صدر Stewart Richardsنے اس موقع اپنی تقریر میںکشمیریوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی اور حق خودارادیت کی انکی تحریک کی بھر پور حمایت کا اظہار کیا ۔کشمیرتحریک خواتین کی سیکرٹری جنرل شمیم شال نے 13جولائی کو کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ ریلی سے تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب ، تحریک کشمیر یو کے صدر فہیم کیانی، نجیب افسر، خواجہ سلیمان اور ظفر قریشی نے بھی خطاب کیا۔

13 جولائی 1931کوڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر 22کشمیریوں کو اس وقت یکے بعد دیگرے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا جب وہ عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے وہاں جمع تھے۔ عبدالقدیر نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہاتھا ۔