انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کے تحفظ کیلئے حکومت سندھ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے واضح طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، رضا ہارون

پولنگ کے روز الیکشن ڈیوٹیاں واٹر بورڈ ، بلدیہ، اور کے ڈی اے کے ملازمین کی بھی ڈیوٹیاں پولنگ اسٹیشنوں میں لگائی گئی ہیں ان کی بھی اسکروٹنی کی ضرورت ہے بار بار الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی نئی ہدایات ملنے کی وجہ سے امیدواروں کی الیکشن مہم ڈسٹرب ہورہی ہے،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 19 جولائی 2018 23:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے سیکریٹری جنرل رضا ہارون نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کے تحفظ کے لئے حکومت سندھ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے واضح طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں جبکہ کئی امیدواروں کو دھمکیاں بھی مل چکی ہیں،اب جبکہ انتخابی مہم کے ختم ہونے میں چند روز باقی رہ گئے ہیں ایسے میں بار بار الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی نئی ہدایات ملنے کی وجہ سے امیدواروں کی الیکشن مہم ڈسٹرب ہورہی ہے،پولنگ کے روز الیکشن ڈیوٹیاں واٹر بورڈ ، بلدیہ، اور کے ڈی اے کے ملازمین کی بھی ڈیوٹیاں پولنگ اسٹیشنوں میں لگائی گئی ہیں ان ملازمین کی بھی اسکروٹنی کی ضرورت ہے کیوں کہ سب کو یہ بات معلوم ہے کراچی کی ایک سیاسی جماعت کے لوگ ان اداروں میں بڑی تعداد میں کام کر رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو پاکستان ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم لیگ ق راولپنڈی کی رہنما اور سابق ایم پی اے سیمل راجہ، مسلم لیگ ن ملتان سونیا نعمان، پی ٹی آئی کے شان اقبال، اور بلال نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر فوزیہ قصوری، اور ریگر خواتین رہنما بھی موجود تھیں۔ رضا ہارون نے کہا کہ 25جولائی کو قوم کی تقدیر کا فیصلہ ہونے جارہا ہے، بہت سی ایسی چیزیں ہورہی ہیںجو خود بخود ہورہی ہیں یا پیدا کی جارہی ہیں ضابطہ اخلاق تو دیا گیا ہے لیکن کوئی گائیڈ لائن نہیں بنی اور امیدواروں کو روزانہ نئی نئی ہدایات اور نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کی جانب سے دیئے جارہے ہیں اس سے امیدواروں کی انتخابی مہم متاثر ہو رہی ہے وہ اپنی انتخابی مہم چلائیں یا الیکشن کمیشن کو جواب دیتے رہے ہیں، میری الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے رویہ کو بہتر کریں، انھوں نے کہا کہ چھوٹی اور غریب سیاسی جماعتوں کے لئے تو بہت سختی سے ضابطہ اخلاق کی پابندی کروائی جارہی ہے اور بڑی سیاسی جماعتوں کے کروڑوں کے اشتہارات ٹی وی پر چل رہے ہیں اور ان پارٹی سربراہ جو کہ بیک وقت کئی کئی نشستوں پر کھڑے ہوئے ہیں ان کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے کیا الیکشن کمیشن والوں کے گھروں میں ٹیلیویژن نہیں ہے جو وہ ان بڑی سیاسی جماعتوں کے اشتہارات انھیں نظر نہیں آرہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جو اشتہاری ہیں وہ ہی اشتہاروں میں زیادہ نظر آرہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نگراں صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں، جبکہ کئی امیدواروں کو دھمکیاں بھی ملی ہیں،ایسے امیدواروں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ جانتے بوجھتے ہوئے واٹر بورڈ، کے ایم سی او ر کے ڈی اے کے ملازمین کی کراچی میں پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جبکہ یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے لوگ ان اداروں میں بڑی تعداد میں کام کر رہے ہیں ان ملازمین کی اسکروٹنی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے عامر خان کو جو شکایات ہیں وہ انھیں اپنوں سے ہے، انھوں نے کہا کہ ہماری غریب پارٹی ہے اتنے وسائل نہیں ہیں لیکن ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کراچی میں ایک بڑا جلسہ کریں۔