لاہور ،میٹرک کے سالانہ امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے وسیم یاسین کا تعلق دانش سکول سے ہے

والد 2007ء میں وفات پا چکے ہیں، بڑے بھائی موٹر سائیکل کے مکینک ہیں اور گھر کے واحد کفیل ہیں میری کامیابی دانش سکولوں کے اساتذہ اور میری والدہ کی دعائوں کا نتیجہ ہے،مستقبل میں میڈیکل شعبے سے وابسطہ ہو کر دکھی انسانیت کی خدمت کر ونگا،طالبعلم کی خصوصی گفتگو

ہفتہ 21 جولائی 2018 21:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2018ء) لاہور بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے زیر اہتمام میٹرک کے سالانہ امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے وسیم یاسین جنہوں نے مجموعی طورپر1091 نمبر حاصل کئے ہیں اور وہ پنجاب دانش سکول بوائز فاضل پور کے طالب علم ہیں وسیم افضل کے والد پھلوں کی ریڑھی لگاتے تھے اور وہ 2007ء میں وفات پا چکے ہیںاور اب ان کی7 بھائیوں اور4 بہنوں کی کفالت ان کے بڑے بھائی جو خود موٹر سائیکل کے مکینک ہیں وہ کرتے ہیں وسیم یاسین نے تقریب کے دوران خصوصی گفتگو کرتے کہا کہ میری کامیابی دانش سکولوں کے اساتذہ اور میری والدہ کی دعائوں کا نتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں میڈیکل شعبے سے وابسطہ ہو کر دکھی انسانیت کی خدمت کرینگے انہوں نے کہا کہ آج میری کامیابی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے دانش سکول کی صورت میں غریب افراد کیلئے بہتر تعلیمی سہولیات فراہم کیں تھیں ان کا پھل ملنا شروع ہو گیا ہے اور مخالفین اب دانش سکولوں کیخلاف کوئی بات نہیں کر سکیں گے میٹرک امتحانات میں مشترکہ طورپر پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے دوسرے طالب علم توصیف افضل جنہوں نے 1091 نمبر حاصل کئے ہیں اوروہ علی پبلک سکول بوائز ہائی سکول شاہ جہاں روڈ رحمان پورہ لاہور کے طالب علم ہیں ان کے والد گوشت کی دکان چلاتے ہیں جبکہ توصیف افضل نے بھی مستقبل میں میڈیکل کے شعبے سے وابسطہ ہونے کی خواہش کااظہار کیا ہے لاہوربورڈ میں مجموعی طور پر دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم محمد ہاشم فیصل جنہوں نے 1090 نمبر حاصل کئے ہیں اور وہ دی ایجوکیٹر ہائی سکول فار بوائز سبزہ زار کیمپس کے طالب علم ہیں ان کے والدڈاکٹر فیصل رفیق پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور محمدہاشم فیصل نے بھی مستقبل میں ڈاکٹر بننے کی خواہش کااظہار کیا ہے محمد ہاشم فیصل نے گفتگو کے دوران بتایا کہ انہیں سیاست سے کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد ایسی قیادت آنی چاہئے جو تعلیمی پر زیادہ سے زیادہ بجٹ خرچ کر ے انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے تعلیمی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے اقدامات کے باعث پنجاب میں تعلیمی گراف روز بروز بڑھ رہا ہے میٹرک امتحانات میں مجموعی طورپر دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ وجیہہ اسلم جنہوں نے 1090 نمبر حاصل کئے ہیں ان کے والد محمد اسلم ریٹائرڈ کسٹم آفیسرز ہیں وجیہہ اسلم نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مستقبل میں نیورو سرجن بننا چاہتی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ طلباء کی سہولیات کیلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرے تاکہ طلباء کو تعلیم حاصل کرنے میں آسانیاں پیداہو سکیں میٹرک امتحانات میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ حفصہ سلیم جو علامہ اقبال پبلک ہائی سکول فار گرلز کی طالبہ ہیں انہوں نے 1089 نمبر حاصل کئے وہ قصور کی رہائشی ہیں اور ان کے والد محمد سلیم جو ایک دکان چلاتے ہیں انہوں نے مستقبل میں سافٹ ویئر انجینئر بننے کی خواہش کااظہار کیا ہے انہوں نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ بجٹ میں تعلیم کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کرے تاکہ ہمارے ملک کا تعلیمی معیار بہترہو سکے میٹرک امتحانات میں سائنس گروپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے حافظ محمد حارث جو گورنمنٹ سینٹرل ماڈل ہائی سکول لوئر مال طالب علم ہیں انہوں نے 1088 نمبر حاصل کئے ہیں حافظ محمدحارث کے والد ملک محمد وارث جو پراپرٹی ڈیلر کا کام کرتے ہیں حافظ محمد وارث نے مستقبل میں سیاست میں آنے کی خواہش کااظہا ر کیا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام کو تبدیل ہونا چاہئے اور الیکشن کے بعد ایسی قیادت کو آنا چاہئے جو صرف اور صرف عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرے میٹرک امتحانات میں سائنس گروپ میں مجموعی طور پر تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ اریج نے 1088 نمبر حاصل کئے ہیں ان کے والد محمود احمد جو مقامی کالج میں بطور پروفیسر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں انہوں نے مستقبل میں ڈاکٹر یا پھر سول سروسز میں آنے کی خواہش کااظہار کیا ہے ایک سوال کے جواب میں اریج نے کہا کہ انہیں سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ جس طرح کی سیاست ہمارے ملک میں ہوتی ہے ایسی سیاست سے میں بازہی ہوں میٹرک امتحانات میں آرٹس گروپ میں مجموعی طور پر تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ زاہرہ شعیب نے 1088 نمبر حاصل کئے ہیں وہ ڈویژنل پبلک گرلز ہائی سکول ماڈل ٹائون کی طالبہ ہیں ان کے والد محمد شعیب احمد گریژن کالج میں بطور پروفیسر فرائض انجام دے رہے ہیں انہوں نے مستقبل میں ڈاکٹر بن کر غریبوں کی مفت خدمات کااظہار کیا ہے میٹرک امتحانات میں آرٹس گروپ برائے بوائز میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم محمد عظیم اخلاص جنہوں نے 1034 نمبر حاصل کئے ہیں ان کے والد محمداخلاص جامعتہ الحبیب میں بطور قرآن ٹیچر کی جاب کرتے ہیں محمد عظیم اخلاص نے مستقبل میں ایم اے عربی یا اسلامیات کر کے تدریس کے شعبہ میں کام کر کے پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرنے کی خواہش کااظہار کیا ہے آرٹس گروپ فار بوائز میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم معین الدین جنہوں نے 1026 نمبر حاصل کئے ہیں اور جامعہ نعیمیہ گڑھی شاہو کے طالب علم ہیں اور انہوں نے بطور پرائیویٹ امیدوار امتحان میں حصہ لیا ان کے والد محمد اسلم جاوید کھیتی باڑی کا کام کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں انہوں نے گفتگو کے دوران بتایا کہ وہ مستقبل میں سی ایس ایس کا امتحان دیکر ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیںانہوں نے بتایا کہ ان کے پاس امتحان کیلئے فیس دینے کے پیسے بھی نہیں تھے میٹرک امتحانات فار بوائز میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے ابو بکر آصف جنہوں نے 1016 نمبر حاصل کئے ہیںوہ رانا گرائمر سکول بوائز ہائی سکول کیمپس 50 این سوک سینٹرمون مارکیٹ گلشن راوی کے طالب علم ہیں انہوں نے بھی گفتگو کے دوران مستقبل میں انجینئر بننے کی خواہش کااظہار کیا ہے آرٹس گروپ فائر گرلز میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ اریشہ جنہوں نے 1059 نمبر حاصل کئے ہیں اور وہ فاروقی گرلز سکول ہائی کریم پارک راوی روڈ لاہور کی طالبہ ہیں ان کے والد حبیب احمد پرائیویٹ جاب کرتے ہیں انہوں نے گفتگو کے دوران بتایا کہ ابھی تک انہوں نے سوچا نہیں کہ وہ مستقبل میں کیا بنیں گی میٹرک امتحانات فارگرلز میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ عائشہ مریم جنہوں نے 1054 نمبر حاصل کئے ہیں اور وہ دی پنجاب گرلز ہائی سکول سیکٹر سی ۔

(جاری ہے)

ون بلاک ٹو ٹائون شپ لاہور کی طالبہ ہیں ان کے والد محمد عامر جو پرائیویٹ جاب کرتے ہیں انہوںنے مستقبل میں سائیکلوجسٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کو کم کرنے کے اقدامات کرے تاکہ غریب والدین بھی اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلواسکیں میٹرک امتحانات میں آرٹس گروپ فائر گرلز میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ ثوبیہ جنہوں نے 1045 نمبر حاصل کئے ان کے والد عبدالغفور بٹ جیولری کا بزنس کرتے ہیں انہو ں نے گفتگو کے دوران بتایا کہ آج میں اپنی کامیابی پر بہت خوش ہوں اور میری اس کامیابی میں میری والدہ ،میرے اساتذہ کی محنت کا بہت کردار ہے انہوں نے کہا کہ انہیں سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ہمارے ملک کا سیاسی نظام انتہائی فرسودہ ہے اور سارے سیاستدان ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی تک سوچا نہیں ہے کہ مستقبل میں کیا کرونگی پوزیشن ہولڈر طلباء وطالبات نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ حکومت سرکاری تعلیمی اداروں خصوصایونیورسٹیز اور کالجز کی تعداد میں مزید اضافہ کرے تاکہ مہنگائی کے اس دورمیں غریب والدین بھی اپنے بچوں کو اچھی اورسستی تعلیم دلواسکیں۔