عام انتخا بات 2018، امن وسیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پا ک فوج سمیت دیگر پیرا ملٹری فورسز کے دستے تعینات

ساڑھے 8 لاکھ سے زائد اہلکار سیکیورٹی فرائض سرانجام دیں گے ،ملک بھر میں 60 ہزار پو لنگ اسٹیشنز قا ئم جبکہ 100 حساس قرار،پولنگ سٹیشنزکے اندر اور باہر کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج کے سپرد،سیاسی جماعتوں کے کیمپس اور امن کو پولیس کنٹرول کرے گی،سیکیورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ کیلئے وزارت داخلہ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا

پیر 23 جولائی 2018 22:00

عام انتخا بات 2018، امن وسیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پا ک فوج سمیت دیگر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2018ء) ملک میں عام انتخابات کے موقع پر امن و امان اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے پاک فوج ،پولیس،رینجرز، ایف سی اور دیگر پیرا ملٹری فورسز کے دستے پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کردیے گئے ہیں ،ساڑھے 8 لاکھ سے زائد اہلکار سیکیورٹی فرائض سرانجام دیں گے ،پولنگ سٹیشنزکے اندر اور باہر کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج کو دی گئی ہے جبکہ سیاسی جماعتوں کے کیمپس اور مجموعی طور پر امن وامان کی صورتحال کو پولیس کنٹرول کرے گی،رینجرز،ایف سی اور دیگر پیراملٹری فورسز پولیس کی معاونت کریں گی ،ملک بھر میں 60 ہزار جبکہ 100 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دے دیئے گئے ہیں، حساس قرار دیے گئے، اضلاع میں پاک فوج کے دستے گشت کریں گے، سیکیورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ کیلئے وزارت داخلہ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت سمیت چاروںصوبائی دارالحکومتوں میں الگ الگ کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں جو چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پیر کو وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں عام انتخابات کو پر امن بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، ریٹرننگ افسروں ، پولنگ عملے اور ووٹرز کی سیکیورٹی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا،پولیس کی معاونت کے لئے پاک فوج کے دستے تعینات کئے گئے ہیں،پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر کی سیکیورٹی پاک فوج سنبھال لی ہے ۔ سیکیورٹی کے لئے پاک فوج کے 3 لاکھ 71ہزار اور پولیس کے 4لاکھ 49 ہزار 465 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔

پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر 2،2فوجی جوان تعینات ہونگے ۔ پنجاب اور اسلام آباد میں 2لاکھ 2ہزار، سندھ میں ایک لاکھ ،پختونخوا 87ہزار ، بلوچستان میں 59ہزار پولیس اہلکار تعینات ہونگے۔ سندھ رینجرز اور پنجاب رینجرز کے دستے دونوں صوبوں میں پولیس کی معاونت کریں گے ،وفاقی دارالحکومت میں رینجرز کے 600اہلکار فرائض سرانجام دیں گے جبکہ گلگت بلتستان سے آنے والی 200خواتین اہلکار اسلام آباد میں تعینات کی گئی ہیں ۔

ملک میں امن و امن کے قیام کی ذمہ داری پولیس کی ہوگی تاہم پاک فوج ہنگامی صورتحال کو نمٹنے کے لئے الرٹ رہے گی، اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائر نگ پر مکمل پابندی ہو گی ،دوسری طرف سیکیورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے وفاقی وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد سمیت چاروں صوبائی دار الحکومتوںمیں بھی کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں جو چوبیس گھنٹے کا م کر رہے ہیں ،25 جولائی کے لئے وزارت داخلہ کے تین ہیلی کاپٹرز چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان استعمال کر سکیں گے۔

دوسری طرف انٹیلی جنس رپورٹس کی روشنی میں ملک بھر میں 60 ہزار 100 پولنگ اسٹیشنز کوحساس قراردیا گیا ،حساس قرار دیے جانے والے پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ بوتھ میں بلوچستان کے 1768 پولنگ اسٹیشنز اور 3536 پولنگ بوتھ ،خیبرپختونخواہ 7356 پولنگ اسٹیشنز اور 21158پولنگ بوتھ،پنجاب میں 5686پولنگ اسٹیشنز اور 15466پولنگ بوتھ ،سندھ کے 5776پولنگ اسٹیشن اور 19387 پولنگ بوتھ جبکہ وفاقی دارلحکومت کے 173پولنگ اسٹیشنزاور573 پولنگ بوتھ شامل ہیں ۔

پنجاب اوروفاقی دارالحکومت میں پولیس کے دولاکھ 21سو پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے ،سندھ میں ا یک لاکھ 600 پولیس اہلکار تعینات ہونگے،خیبر پختونخواہ میں87 ہزار259 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔بلوچستان میں پولیس اور ایف سی کی60 ہزار اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔حساس پولنگ اسٹیشن پر سی سی ٹی وی کیمرے تعینات کئے جائیں گے۔تمام پولنگ اسٹیشنز کو بم ڈسپوزل سکواڈ کا عملہ کلیئرنس دے گا۔