الیکشن کمیشن کے شفاف الیکشن کے تمام تردعوئوں کی قلعی کھل چکی ہے

، این اے 227 کے نتائج تبدیلی کرنے کی کوشش کی جاری ہے، صاحبزادہ زبیر من پسند نتائج دینے تھے تو خطیر رقم خرچ کرنے کے بجائے حکمران اور الیکشن کمیشن از خود من پسند حکومت تشکیل دے لیتے، پریس کانفرنس

جمعرات 26 جولائی 2018 23:22

الیکشن کمیشن کے شفاف الیکشن کے تمام تردعوئوں کی قلعی کھل چکی ہے
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2018ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے صدر اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 227 سے امیدوار صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے حلقے کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے شفاف الیکشن کے تمام تردعوئوں کی قلعی کھل چکی ہے، این اے 227 کے نتائج تبدیلی کرنے کی کوشش کی جاری ہے ، پولنگ اسٹیشن کے دروازے بند کر کے جعلی ٹھپے لگا کر نتائج بدلے جارہے ہیں، من پسند نتائج دینے تھے تو خطیر رقم خرچ کرنے کے بجائے حکمران اور الیکشن کمیشن از خود من پسند حکومت تشکیل دے لیتے۔

وہ پیپلزپارٹی کے رہنمائوں و انتخابی امیدواروں صغیر قریشی اور عاجز دھامرہ کے ساتھ رات گئے جے یو پی کے مرکزی الیکشن آفس پر ہیرآباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صاحبزادہ محمد زبیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این اے 227 کے نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی جاری ہے ، پولنگ اسٹیشن کے دروازے بند کر کے نتائج بدلے جارہے ہیں حیدرآباد کے عوام ایسے من پسندنتائج قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج میں تاخیری حربے اختیار کر کے الیکشن کے نتائج کو مشکوک بنا دیا گیا عوام جس طرح شفاف ،غیر جانبدار اور منصفانہ انتخابات کی امید کررہے تھے پولنگ اسٹاف اور آر او کے جانبدانہ طرز عمل کے باعث عوام کا انتخابات پر سے اعتماد ختم ہو رہا ہے، حیدرآباد کے عوام آر او کے من پسند نتائج کسی صورت قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ الیکشن سے ایک دن قبل درجنوں پولنگ اسٹیشن تبدیل کردئیے گئے ،ووٹر کئی پولنگ اسٹیشن پر دھکے کھاتے پھرے ،انہیں پولنگ بوتھ درست نہ ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیاپولنگ کے بعد جے یو پی کے پولنگ ایجنٹ کوپولنگ اسٹیشن سے بغیر گنتی کے باہر نکال دیا گیاکئی پولنگ ایجنٹ کواتیں کو پولنگ اسٹیشن کے اندر یرغمال بناکر رکھا گیاانتخابی نتائج فارم45کی بجائے ساد کاغذ پر جاری کئے گئے غیر تصدیق شدہ انتخابی نتائج جاری کئے گئے کتنی کے بعد تحریری نتائج میں ردوبدل کیا گیاجعلی ٹھپے لگا کرنتائج تبدیل کئے جارہے ہیں اور من پسند جماعت کو نوازنے کیلئے پورے انتخابی عمل پر دھبہ لگا دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ دھاندلی کی انتہا تویہ ہے کہ نتائج فارم سے میرا(ابوالخیر محمد زبیر) نام تک غائب کردیا گیا ہے رات گئے تک بھی پولنگ ایجنٹوں کو یرغمال بنا کر رکھا گیا جبکہ گنتی کے عمل کوکئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود سادہ کاغذ پر نتائج جاری کر کے سارے انتخابی عمل کو مشکوک بنادیا گیاہے جس سے ملک میں انتشارپیدا کرنے کی سازش کی جاری ہے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی عوام ایسے کسی بھی نتارئج کو قبول نہیں کریں گے اگرمن پسند جماعت اور لوگوں کو نوازکے سلسلے کو بند نہ کیا گیا تو پھر انتخابات پر خطیر رقم خرچ کرنے اور ملک و قوم کے خون پسینے کی کمائی خرچ کرنے کیا ضرورت تھی، حکمران اور الیکشن کمیشن از خود من پسند حکومت تشکیل دے لیتے۔