سندھ نیشنل تحریک کے سربراہ اور پی ایس 64 حیدرآباد سے امیدوار اشرف نوناری نے اپنی شکست تسلیم کرلی

8 کے انتخابات ملکی تاریخ کے پہلے صاف شفاف الیکشن ہیں ووٹرز نے بنا کسی خوف اور دباؤ کے آزادانہ طور پر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا، اشرف

جمعرات 26 جولائی 2018 23:09

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2018ء) سندھ نیشنل تحریک کے سربراہ اور پی ایس 64 حیدرآباد سے امیدوار اشرف نوناری نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں صاف شفاف اور پرامن الیکشن کرانے پر ہم.الیکشن کمیشن آف پاکستان، افواج پاکستان اور سپریم کورٹ آف پاکستان کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، 2018 کے انتخابات ملکی تاریخ کے پہلے صاف شفاف الیکشن ہیں جس میں ووٹرز نے بنا کسی خوف اور دباؤ کے آزادانہ طور پر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں اشرف نوناری نے کہا کہ کچھ ملک دشمن عناصر نے جمہوری عمل کو سبوتاز کرنے کیلئے کوئیٹہ میں خودکش حملہ اور سندھ کہ مختلف شہروں میں کریکر بم دھماکے کروائے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں بم دھماکوں کہ باوجود بھی کامیاب الیکشن ہوئے جو جمہوری نظام اور ملکی عوام کی فتح ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے قوم پرست امیدوارں کی شکست سے سخت مایوسی ہوئی ہے قوم پرستوں کی ناکامی سے واضح ہوگیا ہے کہ سندھ کے لوگ آج بھی انفرادی مفاد کو اہمیت دیتے ہوئے اپنا ووٹ وڈیروں کو بیچتے ہیں سندھی قوم کو سندھ کہ اجتمائی مفاد کی پرواہ نہیں، انہوں نے کہا کہ قوم پرست سندھی قوم کے اجتمائی مفادات کے حصول کے لئے کتنی بھی جدوجہد کریں مگر سندھ کے لوگ اپنا ووٹ اپنے حلقہ کہ اس امیدوار کو دینگے جو انہیں ایک بوری آٹا ایک تھیلی گھی اور ایک بوری راشن کی دیگا، سندھی قوم پرستوں کے ہارنے کا یہی سبب ہے کہ وہ انفرادی مفادات کو سائیڈ میں رکھتے ہوئے سندھ کہ اجتمائی مفاد اور حقوق کی بات کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ 2018 کی الیکشن کے بعد سندھی قوم کی نفسیات سے واقف ہو چکے ہیں اب سندھی عوام کی نفسیات کو دیکھتے ہوئے ان کی خواہشات کہ مطابق پارلیمانی سیاست کریں گے۔