این اے57: شاہد خاقان عباسی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

ریٹرننگ افسر نےفریقین کے وکلاء کے دلائل پرمحفوظ فیصلہ سنا دیا، این اے 57 مری میں تحریک انصاف کے امیدوار صداقت عباسی کامیاب ہوئے تھے۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 28 جولائی 2018 16:50

این اے57: شاہد خاقان عباسی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 جولائی 2018ء) : این اے 57 مری میں ریٹرننگ افسر نے شاہد خاقان عباسی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی،عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل پرمحفوظ فیصلہ سنا دیا ہے،این اے 57 مری میں تحریک انصاف کے امیدوار صداقت عباسی کامیاب ہوئے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ریٹرننگ افسر نے این اے 57 میں مسلم لیگ ن کے امیدوارشاہد خاقان عباسی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔ریٹرننگ افسر نے این اے 57 میں شاہد خاقان عباسی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ این اے 57 مری میں تحریک انصاف کے امیدوار صداقت عباسی کامیاب ہوئے تھے۔ اسی طرح مسلم لیگ ن کے امیدواروں پی پی 6 میں راجا اشفاق سرور کی درخواست بھی مسترد کردی گئی۔

(جاری ہے)

اسی طرح گزشتہ روز شہبازشریف کی این اے 249 کراچی اور وہاڑی میں تہمینہ دولتانہ کی درخواست مسترد کی گئی تھی۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے اس بات پرشدید تشویش کااظہار کیا ہے کہ تحریک انصاف کے امیدواروں کی دوبارہ گنتی کیلئے درخواستیں فوری قبول کی جاتی ہیں اور دوباری گنتی بھی کی جاتی ہے ۔جبکہ ہماری درخواستیں مسترد کی جارہی ہیں۔ جو کہ ناانصافی ہے۔ واضح رہے مسلم لیگ ن، جمعیت علماء اسلام ف، جماعت اسلامی، پی ایس پی ، ایم کیوایم ، اے این پی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن 2018ء کے انتخابی نتائج کومسترد کردیا ہے۔

گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی سربراہی میں آ پارٹیز کانفرنس ہوئی۔ جس میں عام انتخابات 2018ء کے بعد کی صورتحال اور دھاندلی پراحتجاج کیلئے مشاورت کی گئی۔اس موقع پرکانفرنس میں شہبازشریف، اسفند یار ولی، فاروق ستار، آفتاب شیرپاؤ،سمیت دیگر نے شرکت کی۔کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آل پارٹی کانفرنس نے 25جولائی 2018کے انتخابات کومسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ ڈاکہ سمجھتے ہیں۔ہم جیتنے والی اکثریتی جماعت کوتسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ازسرنوانتخابات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ہم سب حلف نہیں اٹھائیں گے۔حلف نہ اٹھانے کیلئے شہبازشریف پارٹی سے مشاورت کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ایک کمیٹی بنائیں گے جو تحفظات رکھنے والی تمام جماعتوں کواحتجاج کی دعوت دے گی۔

ایک دو دن میں احتجاج کیلئے مشترکہ کمیٹی بنا دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں آج کانفرنس میں شریک نہیں ہوسکیں اور ان کا احتجاج اور تحفظات ہیں ان سے بھی رابطے کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم جمہوریت کویرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ہم نے آج جمہوریت کی آزادی کی جنگ لڑنی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو حکومتیں یہ سمجھتی ہیں کہ سب کچھ ہمارے ہاتھ میں ہے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔سب کچھ عوام کے ہاتھ میں ہے۔