پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 16 لاکھ سے زائد ووٹ مسترد کئے جانے کے بعد بھی الیکشن کمیشن دھاندلی کو نہیں مانتے، قاری محمد عثمان

اتوار 5 اگست 2018 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2018ء) جمعیت علما اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 16 لاکھ سے زائد ووٹ مسترد کئے جانے کے بعد بھی الیکشن کمیشن دھاندلی کو نہیں مانتے، آخر الیکشن کمیشن نے ان 16 لاکھ سے زائد ووٹوں کو مسترد کرنے کا کیا نوٹس لیا ہے۔ معلوم یہ ہورہا ہے کہ الیکشن کمیشن قوم کے سامنے نہ تو اس جرم کے جواب دہ ہیں اور نہ ہی 16 لاکھ سے زائد ووٹوں کی کوئی قدر و قیمت ہے۔

شیر شاہ کالونی میں گیس پائپ لائن کے دھماکے کا ذمہ دار علاقہ منیجر اور انتظامیہ سوئی سدرن گیس ہے۔ وہ اپنے حلقہ انتخاب شیر شاہ کالونی کے دورے کے دوران مساجد اور مدارس میں گفتگو کررہے تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہاکہ پاکستان کے 16 لاکھ ووٹرز کی حق تلفی بدترین ظلم ہی.اس تاریخی دھاندلی اور انجیئرڈ نتائج پر اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہئیی. اتنے بڑے حادثے پر الیکشن کمیشن کا ٹس سے مس نہ ہونا لمحہ فکریہ ہی. علاوہ ازیں قاری محمد عثمان نے جناح روڈ شیر شاہ میں گیس پائپ لائن کے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع،کئی افراد کے زخمی ہونے اور مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سانحہ شیرشاہ کی تمام تر ذمہ داری سوئی گیس کی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

گیس گھریلو پینے کے پانی اور سیوریج لائنوں میں شامل ہو گیا ہے جس سے کسی بھی وقت بڑی تباہی کا خطرہ ہی.وہ جاہ وقوعہ پر عوامی ہجوم اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہاکہ گزشتہ دوماہ سے مسلسل علاقے کے مکینوں کی پانی اور سیوریج کی لائینو ں میں گیس مکس ہونے کی شکایات اور کمپلین کا ازالہ نہ کرنا سوئی سدرن کمپنی کے ذمہ داران کی سنگین غلطی ہی.انہوں نیکہا کہ دو دن سے ایم ڈی سوئی گیس سے رابطہ نہیں ہورہا ہے نہ جانے وہ کس تبدیلی میں مصروف ہیں. انہوں نیکہا کہ اسوقت سوئی گیس سیوریج لائنوں اور پینے کے پانی کی لائنوں میں شامل ہو گیا ہی. اگر فوری طور پر آپریشن نہ کیا گیا تو حادثہ خطرناک ہوسکتا ہی. قاری محمد عثمان نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پیر کی صبح تک آپریشن شروع نہیں کیا گیا تو عوام گیس ہیڈکوارٹر پر جمع ہوکر اس وقت تک احتجاج کریں گے جب تک پورے علاقے میں گیس کی لائنوں میں ہونے والی لیکج ختم نہیں کی جاتی اور پورے علاقے کو کلیئر نہیں کیا جاتا ہی.انہوں نیکہا کہ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر ویسٹ کا کردار بھی انتہائی مایوس کن رہا ہی.ھفتہ کے دن شام کو گیس پائپ لائن کا دھماکہ ہوا ہی. قیمتی جانوں کے ضیاع اور نقصان کے باوجود ڈپٹی کمشنر ویسٹ نے کوئی دورہ نہیں کیا جبکہ علاقے میں گیس کی لائنوں میں سے گیس پانی اور سیوریج لائینوں میں مکس ہورہا ہے جو بہرحال بڑا خطرناک مسئلہ ہے۔