سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمندڈیم کی تعمیر سے متعلق اجلاس

چیئرمین واپڈ کا جڑواں شہریوں کو سیوریج ملا پانی پلائے جانے کا انکشاف قوم ڈیم بنانے کے لیے تیار ہے، ڈیم فنڈز میں ایک ارب روپے جمع ہو گئے ہیں ، خواہش ہے ڈیم کی تعمیر کے لیے ابتدائی طور پر درکار 474 ارب قوم اکٹھے کر دے،چیف جسٹس ثاقب نثار

منگل 7 اگست 2018 22:25

سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمندڈیم کی تعمیر سے متعلق اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2018ء) راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کو سیوریج ملا پانی پلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،یہ انکشاف سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمندڈیم کی تعمیر سے متعلق اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین واپڈ نے کیا ہے ، جبکہ اجلاس کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ قوم ڈیم بنانے کے لیے تیار ہے ڈیم فنڈز میں ایک ارب روپے جمع ہو گئے ہیں ، خواہش ہے ڈیم کی تعمیر کے لیے ابتدائی طور پر درکار 474 ارب قوم اکٹھے کر دے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی زیر صدارت دیامیر بھاشا اورمہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر نے اور دیگر حکام نے شرکت کی،چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں پانی کی شدید قلت ہے، راولپنڈی اسلام آباد کا پانی پینے کے قابل نہیں ہے، جڑواں شہروں کے مکینوں کو سیوریج ملا پانی پینے کو ملتا ہے، منگلا اور تربیلا اپنے دور میں دنیا کے سب سے بڑے ڈیم تھے، چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ملک میں پانی کے میگا پراجیکٹس پر کبھی اتفاق رائے نہیں ہوا ، پن بجلی سے تھرمل پاور کی طرف منتقلی تباہی کا باعث بنی، چیف جسٹس نے کہا کہ خواہش ہے ابتدائی 474 ارب قوم اکٹھے کر دے، قوم ڈیم کی تعمیر کیلئے تیار ہے، ڈیم کی تعمیر پر دو اعتراضات کیے جاتے ہیں، کہا جاتا ہے ڈیم کی ضرورت نہیں پانی کی مینجمنٹ ہونی چاہیے، بعض مخالف ڈیزائن پر بھی اعتراض کرتے ہیں، کہا جاتا تھا تربیلا ٹوٹا تو اسلام آباد ڈوب جائے گا،اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ واپڈا نادہندگان سے ریکوری کیوں نہیں کرتا واپڈا کے مختلف صارفین کے ذمہ ایک ہزار ارب سے زائد واجب الادا ہیں، ریکوری کا عمل شروع کریں، عدالت آپ کے ساتھ ہے، ڈیم کے کسی کام میں رکاوٹ نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کے تمام ججز ہی ڈیم کے معاملے پر مانیٹرنگ جج ہیں، ڈیم سے متعلقہ امور کیلئے تمام ججز دن رات دستیاب ہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ میں ایک ماہ میں ایک ارب روپے جمع ہو چکے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عوام کو علم ہونا چاہیے عدالت فنڈ کا غلط استعمال نہیں ہونے دیگی، چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ دیامیر بھاشا ڈیم نو سال میں مکمل فعال ہوجائے گا، مہمند ڈیم پانچ سال میں فعال ہوجائے گا۔