شہباز شریف نے ایک ایک آزاد اُمیدوار کو کس پیکج کی پیشکش کی تھی ؟

شہباز شریف اقتدار میں آنے کے خواہشمند تھے لیکن ایسا نہیں ہو سکا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 10 اگست 2018 14:00

شہباز شریف نے ایک ایک آزاد اُمیدوار کو کس پیکج کی پیشکش کی تھی ؟
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اگست 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی اور تجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا کہ شہباز شریف چاہتے تھے کہ وہ کسی طرح حکومت بنا لیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے آزاد اُمیدواروں کو منانے دس کروڑ روپے کی پیشکش بھی کی جو بعد میں بڑھا کر پندرہ کروڑ روپے کر دی گئی۔ شہباز شریف نے آزاد اُمیدواروں کو دس، دس کروڑ روپے اور ایک ، ایک وزارت کی پیشکش کی تھی۔

لیکن پھر شہباز شریف کو یہ احساس ہو گیا کہ اس مرتبہ ان کے پیسے کام نہیں کریں گے۔ دوسرا مسئلہ یہ بھی تھا کہ شہباز شریف کو اس بات کا احساس ہو گیا ، الیکشن سے پہلے نواز شریف کی واپسی سے لے کر الیکشن کے نتائج تک شہباز شریف کو احساس ہو گیا تھا کہ وہ پارٹی کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے محسوس کیا کہ سیاسی جماعت کے جو سربراہ ہیں، یا پارٹی میں جس کی چلتی ہے اور فیصلے لینے کے لیے جس کی طرف دیکھا جاتا ہے، جو لیڈر ہے وہ صرف اور صرف نواز شریف ہیں، اور ان کے اپنے پلے کچھ نہیں ہے۔

شہباز شریف نے الیکشن سے پہلے کوششیں کی تھیں کہ اگر میاں صاحب جیل چلے بھی گئے ہیں تو ہم کسی طرح اقتدار واپس لے لیں ،اور اقتدار اگر ہمارے خاندان میں آ گیا تو پھر ہم حکومت بھی چلائیں گے اور پارٹی بھی چلائیں گے اور دونوں چیزوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کریں گے۔ لیکن شہباز شریف ان دونوں چیزوں میں ہی بُری طرح ناکام ہو گئے اور اب انہیں احساس ہو رہا ہے کہ شاید ان کے پلے کچھ نہیں ہے اور سب کچھ نواز شریف کے ہی رحم و کرم پر ہے۔ جب تک میاں صاحب جیل سے باہر نہیں آتے بس وہ نام کے ہی پارٹی صدر ہیں، اور انہیں اس بات کا بھی احساس ہو گیا ہے کہ وہ اس پارٹی کو بھی نہیں چلا سکتے۔