آزاد جموں وکشمیرترقیاتی ورکنگ پارٹی کا مالی سال 2018-19کا دوسرا اجلاس

1 ارب 49 کروڑ 85 لاکھ روپے لاگت کی08 منصوبہ جات زیر غور لائے گئے اجلاس میں پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن ، محکمہ صحت عامہ ، جنگلی حیات /ماہی پروری ، ، زراعت /آبپاشی اور محکمہ جنگلات (واٹر شیڈ) کے منصوبہ جات کو زیر غور لایا گیا

بدھ 15 اگست 2018 15:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) آزاد جموں وکشمیرترقیاتی ورکنگ پارٹی کا مالی سال 2018-19کا دوسرا اجلاس ، 1 ارب 49 کروڑ 85 لاکھ روپے لاگت کی08 منصوبہ جات زیر غور لائے گئے ، ورکنگ ڈویلپمنٹ پارٹی کا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین کی زیر صدارت بدھ کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنگلات سید ظہور الحسن گیلانی ، سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات ملک اسرار، سیکرٹری زراعت و لائیوسٹاک ڈاکٹر شہلا وقار ، وفاقی حکومت کے نمائیندگان ، محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے آفیسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن ، محکمہ صحت عامہ ، جنگلی حیات /ماہی پروری ، ، زراعت /آبپاشی اور محکمہ جنگلات (واٹر شیڈ) کے منصوبہ جات کو زیر غور لایا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اہم نوعیت کے جن منصوبہ جات کو زیر غور لایا گیا ان میں ضلع نیلم میں جاگراں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جاگراں ۔Iکے بقایا جات کی ادائیگی ،آزاد کشمیر کے بڑے سول ہسپتال میں ایکس ریز اور الٹرا سائونڈ مشینوں کی فراہمی کے لئے SFDگرانٹ کے حصول کا منصوبہ ، آزاد کشمیر کے بڑے ہسپتالوں میں زندگی بچانے کی سہولیات جن میں ایمر جنسی اور ڈائیلاسز شامل ہیں کی فراہمی کا منصوبہ اور آزاد کشمیر کے تین ڈویژنز میں عوامی شمولیت سے واٹر شیڈ منصوبہ ، آزا دکشمیر میں آبی گزر گاہوں کے قومی پروگرام میں توسیع اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت آزاد کشمیر میں تجارتی بنیادوں پر ماہی پروری کے منصوبہ جات شامل ہیں ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین نے کہا کہ نارمل بجٹ کی سرگرمیاں ترقیاتی بجٹ سے کسی صورت نہیں عمل میں لائی جائیں گی ۔ جو منصوبہ جات مکمل ہو چکے ہیں انکا سٹاف اگر ناگزیر ہو تو محکمہ مالیات سے تحریک کرتے ہوئے نارمل میزانیہ پر منتقل کیا جائے ۔ ترقیاتی بجٹ سے کسی محکمہ کو آسامیاں نہیں دی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ نارمل میزانیہ کی سرگرمیاں ترقیاتی میزانیہ سے کرنے کے وجہ سے ترقیاتی کام متاثر ہو رہا ہے ۔ اس لیے ترقیاتی میزانیہ سے صرف ڈویلپمنٹ کی سرگرمیاں ہی عمل میں لائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام منصوبہ جات کی موثر مانیٹرنگ کی جائے اور انکی بروقت اور معیاری تکمیل کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے اندر ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل کے ساتھ ساتھ انکی مینٹیننس بھی ترقیاتی بجٹ سے ہورہی ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ پر بڑا اثر پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا روڈ انفراسٹرکچر کافی حد تک پھیل چکا ہے جس کی دیکھ بھال اور مینٹیننس کا خیال رکھنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :