Live Updates

عمران خان کی ٹرمپ سے مماثلت، معروف ویڈیو بلاگر نے امریکی میزبان کو آڑے ہاتھوں لے لیا

عمران خان کی تمام کامیابیاں اور ٹرمپ کی تمام ناکامیاں گنوا دیں، ویڈیو وائرل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 17 اگست 2018 13:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اگست 2018ء) : امریکی کامیڈین شو پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مماثلت دی گئی جس پر انٹرنیٹ پر ایک نئے تنازعہ اور بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو پاکستان کا ٹرمپ کہنے پر پاکستانیوں نے بھی شدید رد عمل کا اظہار کیا اور پروگرام کے میزبان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس حوالے سے پاکستان کے ایک معروف بلاگر جنید اکرم نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا اور امریکی پروگرام کے میزبان اور اس کی پوری ٹیم کو کھری کھری سناتے ہوئے عمران خان کی کامیابیاں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ناکامیاں گنوادیں۔ جنید اکرم نے اس ویڈیو میں کہا کہ میں نے امریکی میزبان کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں وہ عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کا موازنہ کر رہے تھے اور میرے خیال میں ان دونوں شخصیات کا موازنہ کرنا ہی غلط ہے۔

(جاری ہے)

دونوں سیاسی شخصیات کا تین شادیاں کرنا ایک اتفاق ضرور ہو سکتا ہے لیکن میرے مطابق شادیاں کرنا کسی بھی شخصیت کی ذاتی زندگی کا حصہ ہے۔ امریکی میزبان نے ادھر ادھر سے بیانات اُٹھا کر دونوں کا موازنہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن کچھ حقائق میں بھی بتا دوں اور وہ یہ ہیں کہ عمران خان ایک اچھے گھرانے سے تعلق رکھتے تھے ، لیکن انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے خود کو ایک بہترین کرکٹر بنایا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا کیرئیر اپنے والد سے کچھ پیسے اُدھار لے کر شروع کیا اور یہ ''کچھ'' پیسے ملین ڈالر تھے۔

جنید اکرم نے کہا کہ جو شخص ملین ڈالرز کو ایک چھوٹا سا قرض کہہ رہا ہے تو آپ خود ہی سوچ لیں کہ وہ خود کتنا بڑا بزنس مین ہو گا۔ 1992ء میں جب ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ہوٹلوں اور کسینوز کے بینک دیوالیہ ہونے کے کیسز بھُگت رہے تھے تب پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے عمران خان کی کپتانی میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا دیوالیہ ہونے کی وجہ سے کسی بینک نے بھی انہیں قرض دینے سے انکار کر دیا تھا جبکہ دوسری جانب گذشتہ 20 سالوں سے لاکھوں پاکستانی ہر سال عمران خان کے شوکت خانم کیسنر اسپتال کے لیے کروڑوں روپے کا عطیہ دیتے ہیں۔

یہ پاکستانیوں کے لیے ایک مفت علاج فراہم کرنے والا اسپتال ہے جہاں کوئی بھی مریض جا کر اپنا مفت علاج کروا سکتا ہے۔ جبکہ دنیا بھر میں کہیں بھی ایسی سہولیات دیکھنے میں نہیں آتیں۔جبکہ امریکہ میں ایم آر آئی سکین یا اس قسم کے دوسرے ٹیسٹ کروانے کے لیے 700 ڈالرز تک کی فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔ جنید اکرم نے کہا کہ ایک طرف ڈونلڈ ٹرمپ ہے کہ وہ اپنی ریاست میں بندوق کے استعمال پرن کنٹرول نہیں کر سکا اور اب اسکولوں میں موجود اُساتذہ کو بھی بندوقیں فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی اور دوسری جانب عمران خان ہیں جو بندوقوں کا استعمال ختم کر کے لوگوں کو تعلیم جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

عمران خان نے نم یونیورسٹی کی بنیاد رکھی ، اور اس یونیورسٹی میں پاکستان میں رہتے ہوئے طلبا بریڈ فورڈ کی ڈگری حاصل کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے کرکٹ اور سیاست دونوں میں ہی نام کمایا اور ان کے خلاف کرپشن یا مالی بے ضابطگیوں کے کوئی کیسز نہیں ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ پر 6 کیسز ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں منافرت پھیلائی اور مسلمانوں پر پابندیاں عائد کرنے کے بیانات دئے۔

جبکہ عمران خان نے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی پہلی تقریر میں بھارت اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے پر بات کی۔ جنید اکرم نے مزید کہا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں ہے کہ امریکی شہری اپنے حقائق کہاں سے لیتے ہیں لیکن میری تجویز ہے کہ اگلی مرتبہ اپنے تمام حقائق کی ایک مرتبہ تصدیق ضرور کر لیا کریں۔ جنید اکرم کی اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

یاد رہے کہ امریکی ٹی وی پر ’دا ڈیلی شو‘ کے نام سے میزبان ٹریور نوح نے 5 منٹ کا پروگرام کیا جس میں انہوں نے یہ دکھانے کی کوشش کی کہ عمران خان اور ٹرمپ میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے ۔

ان کی اسی ویڈیو پر سوشل میڈیا پر ایک نیا تنازعہ شروع ہو گیا اور انٹرنیٹ صارفین نے ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات