تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ تقویٰ اللہ اور رسول اللہ ﷺ کے احکامات پر عمل سے مشروط ہے

امن کے لیے ہر مسلمان کو کوشش کرنی چاہئیے۔ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ۔ ڈاکٹرشیخ حسین بن عبدالعزیزآل الشیخ کا خطبہ حج

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 20 اگست 2018 14:50

تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ تقویٰ اللہ اور رسول اللہ ﷺ کے احکامات ..
سعودی عرب (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 اگست 2018ء) : حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین حج میدان عرفات میں موجود ہیں جہاں مسجد نبوی کے امام شیخ حسن بن عبدالعزیز آل الشیخ نے خطبہ حج دیا۔اس موقع پر 20 لاکھ کے لگ بھگ عازمین میدان عرفات میں موجود تھے۔ خطبہ حج دیتے ہوئے ڈاکٹرشیخ حسین بن عبدالعزیزآل الشیخ نے کہا کہ تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔

اللہ تقویٰ اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ تقویٰ اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کے احکامات پر عمل سے مشروط ہے۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور کسی کو اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہراؤ ، اللہ نے تنبیہہ کی ہے کہ شرک کرنے والوں کا خاتمہ بُرا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنا حضور ﷺ کی تعلیمات ہیں۔ اسلام اور دین کی عظمت کی بنیاد توحید ہے۔

(جاری ہے)

قرآن پاک میں اللہ کی توحید کا ذکر کثرت سے کیا گیا ہے۔

تمام انبیائے کرامؑ نے اللہ تعالیٰ کی واحدانیت کی تعلیم دی۔ اللہ تعالٰی کی واحدانیت پر یقین اور عبادت تقویٰ کا اہم ستون ہے۔ ہمیں ایک ہی اللہ پر ایمان رکھنا ہے۔رسول کریم ﷺ نےتوحید پر زور اور اللہ کے برابر کسی کو لاکھڑا کرنے کی مذمت کی۔ اللہ کی واحدانیت کی گواہی فرشتوں نے بھی دی۔ محمد مصطفیٰ ﷺ پر ایمان کامل اورحکامات کو برحق ماننا ایمان کا اہم جزو ہے۔

مسلمانوں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فجر میں قرآن کی تلاوت روز آخرت میں گواہی دے گی۔ قرآن پاک میں کہا گیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو تمام انسانیت کے لیے بھیجا گیا ہے۔ قرآن پاک سیدھے راستے کی طرف لے کر جاتاہے۔ پوری دنیا کو قرآن پاک کے مطالعے کی دعوت دیتے ہیں۔مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ حسن بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ تم اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی پیروی کرو ، ان کی اطاعت کرو۔

حکمران ایسا ہونا چاہئیے کہ اللہ کی اطاعت کرے،ہر طرح کی برائی روکے۔ مسلمانوں کو حکمرانوں کی فرمانبرداری اطاعت کا حکم دیا گیا ہے۔ نماز بھی کلمے کے بعد اسلام کا اہم ترین رکن ہے۔نبی پاکﷺنے ایمان کے اہم ستون کو واضح طور پر پیش کیا۔ نماز کی اہمیت پر قرآن اور حدیث نے زور دیا، اللہ کا فرمان ہے کہ نماز قائم کریں، یہ بۃرائی اور بے حیائی کے کاموں سے روکتی ہے،اللہ کا وعدہ ہے کہ تمہاری نیکیوں کو ضائع نہیں کیا جائے گا۔

اللہ تعالیٰ نیک نیتی سے کیے گئے اعمال کا اجر ضائع نہیں کرتا۔ محمد مصطفیٰ ﷺ پر ایمان کامل اور ان کے احکامات کو برحق ماننا ایمان کا اہم جزو ہے۔اسلام کی اصل تصویر احسن اعمال پر ہے۔ نبی کریم ﷺ عمدہ اخلاق کا بہترین نمونہ تھے۔نبی پاکﷺکے اعلیٰ ترین اخلاق نے اسلام کو پیش کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا،رسول پاکﷺنے اپنے خطبہ حج میں حسن اخلاق پر زور دیا،اخلاق فاضلہ کادرس دیں ،آنےوالی نسل کو اچھے اخلاق کی تعلیم دیں۔

اخلاق حسنہ معاشرے کو کامیابی کی طرف لے جاتاہے ۔ حسن اخلاق سے ہی اسلام آفاقی دین ثابت ہوا۔رسول پاکﷺنے اپنے خطبہ عرفہ میں حسن اخلاق پر زور دیا۔نبی پاک ﷺ کی پیش کردہ اخلاقیات کسی بھی بے گناہ کو نقصان پہنچانے سے رو کتی ہیں۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ اخلاق شخصیت سازی کے لیے بنیادی چیز ہے۔ جب بھی بولیں منہ سے اچھی بات نکالیں۔ اے اہل ایمان ! اخلاق فاضلہ کے حوالے سے تعلیمات پر غور کرو۔

دو لڑنے والوں کے درمیان صلح کا حکم ہے ، ایک دوسرے کو بُرے القابات سے نہ پکارو۔تکبر اور غرور سے بچو اور چُغلی نہ کرو۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی کتاب کو تھامے رکھو تو گمراہ نہیں ہو گے۔ والدین اور پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اللہ تعالیٰ نے والدین کے احترام اور خیال رکھنے کی تلقین کی ہے۔ اپنے والدین کی عزت کرو اور ان کے سامنے عاجزی اختیار کرو۔

خطبہ حج میں مسلمانوں کو ہدایت کی گئی کہ یتیموں اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کریں۔ والدین کی فرمانبرداری کے لیے بہت تاکید کی گئی، اپنی بیویوں کے ساتھ بھی بھلائی کرو۔ خطبہ حج میں امام شیخ حسن بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہاکہ اللہ کا حکم ہے کہ فیصلہ سازی عدل کی بنیاد پرکی جانی چاہئیے۔ اللہ تعالیٰ نے دھوکہ دہی اور ناپ تول میں کمی سے منع فرمایا ہے۔

اللہ نے جوا لگانے اور سٹے بازی کو بھی حرام قرار دیا۔ حج صاحب استطاعت پر فرض کیا گیا ہے۔مناسک حج میں نبی پاکﷺکی دی گئی تعلیمات کا اتباع کرنا چاہئیے۔ اللہ نے نماز کے ساتھ ساتھ زکوۃ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ زکوۃ اور روزے بھی اسلام کے اہم ستون ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میرے بعد گمراہ نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کو قتل کرنے لگ جاؤ۔اللہ غرور اور تکبر کرنےوالے کو پسند نہیں کرتا۔

رسول پاکﷺنے اپنے خطبہ عرفہ میں حسن اخلاق پر زور دیا، مسلمانوں کو خواتین اوربیویوں کےساتھ بھلائی کامعاملہ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔ اسلام نے میاں بیوی کے رشتے میں میانہ روی اور محبت پر زور دیا۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ آج توبہ اور مغفرت کا دن ہے ۔ آج کے دن ہی ہمارا دین مکمل ہوا۔ آج کے دن ہی ہماری شریعت پوری ہوئی۔ معاشرے کے امن کے لیے ہر مسلمان کو کوشش کرنی چاپئیے۔ اسلام نے معافی اور درگزر سے کام لینے پر زور دیا،اسلام نے بے ایمانی کرنے والوں کو سخت عذاب کی تنبیہہ کی۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ ہماری کامیابی قرآن و سنت پر عمل کرنے میں ہے۔