تمام ہلاک یرغمالیوں کی باقیات ملنے تک غزہ میں امداد کی ترسیل محدود، اسرائیل

یو این بدھ 15 اکتوبر 2025 04:30

تمام ہلاک یرغمالیوں کی باقیات ملنے تک غزہ میں امداد کی ترسیل محدود، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 اکتوبر 2025ء) اسرائیل نے حماس کی جانب سے تاحال تمام ہلاک یرغمالیوں کی باقیات واپس نہ کیے جانے پر غزہ میں امداد کی ترسیل کو محدود رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے فریقین پر معاہدے کی تعمیل کے لیے زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امن برقرار رہے گا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس نے اب تک 28 میں سے صرف چار یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی ہیں، جو معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی ہے۔

غزہ میں امدادی امور کی نگرانی کرنے والے اسرائیلی ادارے 'کوگیٹ' نے کہا ہے کہ بدھ سے صرف 300 امدادی ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دی جائے گی جبکہ اس سے پہلے سے 600 ٹرکوں کے داخلے پر اتفاق ہوا تھا۔

Tweet URL

علاوہ ازیں علاقے میں تجارتی اشیاء کی فراہمی بھی روک دی جائے گی اور اب صرف ہنگامی امدادی ضروریات کے علاوہ ایندھن یا گیس کی فراہمی بند رہے گی۔

(جاری ہے)

غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) کی ترجمان، اولگا چیریکوو نے امید ظاہر کی ہے کہ باقی ماندہ یرغمالیوں کی باقیات بھی جلد واپس کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ 'اوچا' غزہ میں 60 روزہ امدادی منصوبہ شروع کر رہا ہے اور کئی ماہ کے بعد حالیہ دنوں ہزاروں ٹن امدادی سامان غزہ میں آیا ہے۔

نقل و حرکت کی آزادی

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی موثر ہونے کے بعد اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت داروں کو غزہ میں نقل و حرکت کی آزادی ملی ہے اور اس کے لیے اسرائیلی حکام سے پیشگی اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔

اس طرح پینے کے پانی کو صاف کرنے کے لیے شمسی توانائی کے نظام کی تنصیب، ٹیلی مواصلاتی نظام کو بہتر بنانے اور عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) کی جانب سے جان بچانے والی ادویات کی فراہمی ممکن ہوئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے، بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور امدادی قافلوں کے لیے سلامتی کی مکمل ضمانت ملنا ضروری ہے۔

اَن پھٹے گولہ بارود کا خطرہ

فرحان حق نے اقوام متحدہ کی مائن ایکشن سروس (یو این ایم اے ایس) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اکتوبر 2024 سے اب تک 550 دھماکہ خیز آلات کو تلف کیا گیا ہے۔ لیکن یہ صرف انہی علاقوں میں ممکن ہوا جہاں تک رسائی حاصل کی جا سکی تھی۔ اقوام متحدہ کے شعبہ بم ڈسپوزل کے حکام حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور لوگوں کو اَن پھٹے گولہ بارود سے بچنے کے لیے رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔

اولگا چیریکوو نے کہا ہے کہ اگرچہ جنگ بندی نے لڑائی کو روک دیا ہے لیکن بحران کا خاتمہ نہیں ہوا۔ غزہ میں اَن پھٹے گولہ بارود کی موجودگی ایسے متعدد مسائل میں سے ایک ہے جو جنگ کے بعد بھی باقی رہیں گے۔