Live Updates

بھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہیے ،ْوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

عمران خان لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کررہے تھے،عمران خان کی ٹیم ان کا وژن آگے بڑھائے گی ،ْملک کے معاشی حالات کسی سے پوشیدہ نہیں، خارجہ مسائل بھی قوم کے سامنے ہیں ،ْبھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہیے ،ْپورے برصغیر میں پانی کا بحران جنم لے رہا ہے، پانی کے مسئلے پرمل بیٹھ کر حل تلاش نہیں کریں گے تو کون کرے گا کشمیر کا مسئلہ کس کو دیکھنا ہے، کس کی ذمہ داری ہی پاک امریکا تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے، امریکا کے ساتھ اعتماد کی خلیج دور کرنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے ،ْ میڈیا سے بات چیت

منگل 21 اگست 2018 20:40

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2018ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ عمران خان لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کررہے تھے،عمران خان کی ٹیم ان کا وژن آگے بڑھائے گی ،ْملک کے معاشی حالات کسی سے پوشیدہ نہیں، خارجہ مسائل بھی قوم کے سامنے ہیں ،ْبھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہیے ،ْپورے برصغیر میں پانی کا بحران جنم لے رہا ہے، پانی کے مسئلے پرمل بیٹھ کر حل تلاش نہیں کریں گے تو کون کرے گا کشمیر کا مسئلہ کس کو دیکھنا ہے، کس کی ذمہ داری ہی پاک امریکا تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے، امریکا کے ساتھ اعتماد کی خلیج دور کرنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کررہے تھے،عمران خان کی ٹیم ان کا وژن آگے بڑھائے گی۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات کسی سے پوشیدہ نہیں، خارجہ مسائل بھی قوم کے سامنے ہیں۔سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ سدھو بھارت کے نامور کھلاڑی ہیں، وہ عمران خان کی دعوت پر پاکستان تشریف لائے، سدھو نے برملا کہا کہ جو محبت لائے تھے اس سے کئی گنا زیادہ لے کر گئے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حالات بدلنے کیلئے جرات چاہیے ہوتی ہے اور سدھو نے جرات کا مظاہرہ کیا، ہر معاشرے میں تنگ نظر لوگ ہوتے ہیں، جو خوف میں مبتلا ہوتے ہیں، کچھ لوگ مثبت میں بھی منفی پہلو تلاش کرتے ہیں، سدھو نے جن جذبات کا اظہار کیا اسے سمجھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سدھو روانگی سے پہلے جو کچھ کہہ گئے اس پر غور کی ضرورت ہے، سرحد کی خلاف ورزی کسی کے مفاد میں نہیں، ایل او سی پرسیز فائر برقرار رہنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، جارحانہ گفتگو کرنے والے بتائیں مذاکرات کے علاوہ کوئی اور راستہ ہی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پورے برصغیر میں پانی کا بحران جنم لے رہا ہے، پانی کے مسئلے پرمل بیٹھ کر حل تلاش نہیں کریں گے تو کون کرے گا کشمیر کا مسئلہ کس کو دیکھنا ہے، کس کی ذمہ داری ہی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اپنا کردار ادا کررہا ہے، بھارت کی بھی ذمہ داری ہے، بھارت کا بڑا طبقہ سمجھتا ہے کہ بھارت کو اپنی پالیسی تبدیل کرنا ہوگی ،ْبھارتی جارحانہ پالیسی سے نتائج حاصل نہیں ہوئے، بھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔

امریکا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کی لمبی تاریخ ہے، امریکا اور پاکستان ایک دوسرے کے بہت قریب رہے ہیں، پاک امریکا تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے، امریکا کے ساتھ اعتماد کی خلیج دور کرنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کو جن چیلنجز کا سامنا ہے اس کیلئے پاکستان اہم ملک ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی تفصیلات جمع کررہے ہیں، افغانستان میں جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات