فیصل آبادچنیوٹ اور ٹوبہ کو بھی صوبائی کابینہ میںمکمل طور پر نظر انداز کیا گیا،سروے

پیر 27 اگست 2018 21:35

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اگست2018ء) پچیس جولائی کو ہونیوالے عام انتخابات میں پاکستان کے تیسرے بڑے شہرفیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف نے شہر کی چار قومی اسمبلی کی نشستوں سمیت ضلع بھرمیں کلین سویپ کیااور 10لاکھ کے قریب ووٹ حاصل کئے لیکن تحریک انصاف کی قیادت نے فیصل آباد شہر کومکمل نظر انداز طور کرتے ہوئے نہ تو وفاقی کابینہ اور نہ ہی صوبائی کابینہ میں نمائندگی دی ہے ا جبکہ لاہور شہر سے چار وزراء کابینہ میں شامل کئے گئے جبکہ فیصل آبادچنیوٹ اور ٹوبہ کو بھی صوبائی کابینہ میںمکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ، آن لائن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں وفاقی کابینہ میں فیصل آباد شہر سے تین وزرائے مملکت شامل تھے جبکہ صوبائی کابینہ میں رانا ثناء اللہ اور طاہر خلیل سندھو جیسا مضبوط ترین وزیر شامل تھا جبکہ رانا ثناء اللہ جنہیں بجا طور پر شہباز شریف کے بعد پنجاب کا دوسری مضبوط ترین شخصیت شمار کیا جاتا تھا ‘تحریک انصاف نے ضلع فیصل آباد کی تحصیل سمندری سے حافظ ممتاز احمد جوکہ حلقہ پی پی 105سے جیتے تھے کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا قلمدان دیا ہے جبکہ چوہدری ظہیر الدین کو تاحال کوئی قلمدان نہیں دیا گیا ‘اسی طرح چنیوٹ اور ٹوبہ کو بھی صوبائی کابینہ میںمکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ‘فیصل آباد شہر کے باسیوں نے تحریک انصاف کی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد کو وفاقی وزراء اور صوبائی کابینہ میں مناسب نمائندگی دی جائے