بیرون ملک جائیداد رکھنے والے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

بیرون ملک جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے پاکستان کا معاہدہ آج سے فعال ہو گا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 1 ستمبر 2018 11:32

بیرون ملک جائیداد رکھنے والے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم ستمبر 2018ء) : بیرون ملک جائیداد رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بیرون ملک موجود پاکستانی شہریوں کی جائیداد کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے پاکستان کا معاہدہ آج سے فعال ہو گا جس کے بعد پاکستانیوں کی بیرون ملک موجود جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔

ٹیکس ایمنسٹی سکیم 2018ء سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کے گرد شکنجہ کسنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بیرون ممالک اثاثہ جات اور جائیدادوں کی تفصیلات کے تبادلے کے لیے اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے ساتھ معاہد ہ آج سے فعال ہو گیا ہے ۔ معاہد ہ کے تحت پاکستان دنیا بھر اپنے شہریوں کے متعلق 160ممالک سے تفصیلات حاصل کر سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

برطانیہ اور دبئی سمیت دینا بھر میں اثاثے چھپانے والے پاکستانیوں کی تفصیلات ایک ای میل سے موصول ہو جائیں گی۔معلومات کے تبادلے کے لیے ایک خصوصی سافٹ وئیر تیار کیا گیا ہے جس میں شہری کا نام اورمطلوبہ معلومات لکھ کر متعلقہ ملک کو بھیجی جائیں گی ۔ درخواست موصول ہونے کے بعد او ای سی ڈی معاہدے کے تحت متعلقہ مطلوبہ معلومات دینے کا پابند ہے ۔

آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے ساتھ معاہدے کے تحت برطانیہ،امریکہ،متحدہ عرب امارات، ترکی، سویٹزر لینڈ، سپین، یمن، ویتنام، سنگاپور، تھائی لینڈ، کویت،جا پان، افغانستان، اسٹریلیا، بھوٹان،بنگلہ دیش،افغانستان،چین،کینیڈاسمیت 160 ممالک پاکستان کو معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں ۔ ایف بی آر کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اب ایسے پاکستانی ، جنہوں نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اُٹھایا اوراثاثہ جات کو ڈکلیئر کر کے قانونی شکل نہیں دلوائی، ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہی نہیں بلکہ اگر بیرون ملک اثاثے غیر قانونی ثابت ہو گئے تو ان کو ضبط بھی کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کے اندر چُھپائے گئے اثاثوں کے لیے بھی ایک مربوط نظام تیار کر لیا گیا ہے اور اب کسی بھی صورت پاکستانی شہریوں کے لیے اپنے اثاثے چُھپانا آسان نہیں ہو گا۔ حکومت قانون سازی کرے تو ایف بی آر سخت کارروائی کرتے ہوئے ٹیکس چوروں سے ٹیکس کی رقم حاصل کرے گا ۔