سانحہ بارہ مئی کی دوبارہ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی اور جوڈیشل ٹریبونل تشکیل دینے کا حکم

کیس کا شروع سے آخر تک دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جے آئی ٹی ہر دو ہفتے بعد پیش رفت رپورٹ جمع کرائے گی،سندھ ہائی کورٹ

منگل 11 ستمبر 2018 16:55

سانحہ بارہ مئی کی دوبارہ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی اور جوڈیشل ٹریبونل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2018ء) ہائی کورٹ نے سانحہ بارہ مئی کی دوبارہ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی اور جوڈیشل ٹریبونل تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ بارہ مئی کی ازسرنو تحقیقات کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے واقعے کی دوبارہ جانچ پڑتال کیلئے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی اور عدالتی ٹریبونل تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے سندھ حکومت کو حکم دیا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرکے ان کی ہدایات کی روشنی میں جے آئی ٹی بنائی جائے، کیس کا شروع سے آخر تک دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جے آئی ٹی ہر دو ہفتے بعد پیش رفت رپورٹ جمع کرائے گی، واقعے کے ماسٹر مائنڈ کو پکڑا جائے گا، جے آئی ٹی اور انکوائری ٹریبونل کی رپورٹ کے بعد ہی کیس کا حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے رواں سال 12 مئی کو سندھ ہائیکورٹ کو تین ماہ میں مقدمہ نمٹانے کا حکم دیا تھا۔یاد رہے کہ 12 مئی 2007 کو صدر پرویز مشرف اور ایم کیو ایم کی حکومت میں چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری ہوئی تھی۔ چیف جسٹس کو کراچی ائیر پورٹ پر روک دیا گیا جبکہ شہر میں فائرنگ سے 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

شہری اقبال کاظمی نے سابق صدر پرویز مشرف ، بانی ایم کیو ایم، میئر کراچی وسیم اختر کو فریق بناتے ہوئے ہائی کورٹ میں سانحہ 12 مئی کی دوبارہ تحقیقات اور عدالتی کمیشن بنانے کی درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پرویز مشرف کے حکم پر ایم کیو ایم نے کراچی میں قتل عام کیا۔عدالت میں وفاقی حکومت اور عدالتی معاونین نے کمیشن بنانے کی حمایت جب کہ سندھ حکومت نے کمیشن بنانے کی مخالفت کی۔ سندھ حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 11 سال ہوگئے اس کیس کی مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں۔ 2018 میں ہائی کورٹ نے کیس کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کا حکم دیا تھا، تمام متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔