جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ میں جمع کروانے پر دو ججز میں اختلاف رائے

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار نے رائے دی کہ جرمانے کی رقم دیا بھاشا ڈیم میں جمع کراوائی جائے جب کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے رقم ایدھی فاؤنڈیشن میں جمع کروانے کی رائے دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 14 ستمبر 2018 16:17

جرمانے کی رقم  ڈیم فنڈ میں جمع کروانے پر دو ججز میں اختلاف رائے
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14ستمبر 2018ء) پاکستان کی عدالت عظمیٰ  کے ایک بنچ نے ایک مقدمے میں التوا مانگنے پر فریق کو 50ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔تاہم جرمانہ کی رقم جمع کروانے کے حوالے سے دو ججز کے درمیان اختلاف رائے سامنے آیا۔عدالت عظمیٰ کے جج جسٹس گلزار نے جرمانے کی یہ رقم دیا میر بھاشا ڈیم میں جمع کروانے کا کہا جب کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے یہ رقم ایدھی فاؤنڈیشن میں جمع کروانے کی رائے دی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ صوبہ سندھ میں چنگچی رکشوں کی رجسٹریشن سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔ سماعت ملتوی ہونے کے بعد نورالنسا اور دیگر بنام یونائییڈ بینک کیس سماعت کے لیے مقرر ہوا۔

(جاری ہے)

اس مقدمے کے ایک فریق کے وکیل کی جانب سے عدالت سے یہ استدعا کی گئی کہ اس مقدمے میں کچھ دیگر دستاویزات بھی درکار ہیں لہذا مقدمے کی سماعت کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دی جائے۔

تاہم بنچ کے سربراہ نے کہا کہ مقدمے کی کاروائی کے دوران دستاویزات مکمل کرنا ایک وکیل کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے۔جب کہ مخالف فریق نے التوا مانگنے کی مخالفت کی اور استدعا کی کہ اس مقدمے کو آج ہی سنا جائے۔جسٹس گلزار احمد نے التوا مانگنے پر فریق کے وکیل سردار اسلم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ان کے موکل پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے اور اُنھوں نے حکم دیا ہے کہ اس جرمانے کی رقم کو بھاشا ڈیم کی تعمیر کے فنڈز میں جمع کروایا جائے۔

بینچ میں موجود جسٹس قاضی فائز عیسی نے جسٹس گلزار کے اس حکم سے اختلاف کیا اور کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے بلکہ جرمانے کی یہ رقم ایدھی فاؤنڈیشن کو دی جائے۔ اس پر بینچ کے سربراہ نے اپنا عدالتی حکم نامہ تبدیل کروایا اور کہا کہ جرمانے کی اس رقم کو ایدھی فاؤنڈیشن کو دے دیا جائے۔