ایوان بالا میں گردشی قرضوں کے بارے میں کمیٹی کی عبوری رپورٹ پیش کر دی گئی
پیر 24 ستمبر 2018 18:11
(جاری ہے)
سبسڈی کے طور پر حکومت بڑی رقم دیتی ہے، اس سے پانی کی سطح بھی نیچے گر رہی ہے، یہ نقصان دہ صورتحال ہے، کمیٹی نے اس صورتحال کے حل کے لئے سفارش پیش کی ہے۔ اس کے علاوہ پیسکو اور دوسری کمپنیوں کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی ہیں، ہمارا زیادہ دارومدار فیول سے بجلی کی پیداوار پر ہے، یہ فارن ایکسچینج کا بہت بڑا ضیاع ہے، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر سابق حکومت نے کام روک دیا، اس سے سولر، ونڈ اور دوسرے شعبوں میں کام کرنے والے سرمایہ دار پھنس گئے۔
حکومت ان منصوبوں کو نہ روکنے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔ پاور سیکٹر سے ہماری اکنامک سیکورٹی وابستہ ہے، ہر چیز میں مافیاز ہیں جو ان چیزوں کو آگے بڑھاتے ہیں جس میں ان کے مفادات ہیں۔ سرکلر ڈیٹ 1.2 ارب ڈالر کا ہے جس کا حل نکالنا ہوگا۔ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حقیقی ہے، اس کو تسلیم کرنا ہوگا۔ ٹارچ کے ذریعے بجلی دکھائی گئی، ہم نے ہر ایک کو بجلی دی، ہمیں ملک بچانے کے لئے سیاسی فیصلے نہیں حقیقی فیصلے کرنا ہوں گے۔ کمیٹی کی اس رپورٹ پر بحث ہونی چاہئے۔ آج تک کسی کمیٹی نے ایسی رپورٹ نہیں بنائی۔ چیلنج کرتے ہیں کہ اس رپورٹ پر ماہرین بحث کرلیں ہر چیز حقائق کے مطابق ملے گی۔ ہم نے حقائق کو مدنظر رکھ کر رپورٹ پیش کی ہے۔ سینیٹر کودا بابر نے کہا کہ کمیٹی نے ماہرین کو بلا کر تفصیلی بحث کے بعد یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔ مسئلہ کرپشن کا ہے، لائن مین سے لے کر چیف تک ایک چین بنی ہوئی ہے۔ بجلی کمپنیوں کے اپنے لوگ بل نہیں دیتے تو کون دے گا، یونینز اتنی مضبوط ہیں کہ ایکسین اور چیف ان کے آگے بے بس ہیں۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ بہت سے سینیٹرز جو اس شعبے کے ماہر ہیں وہ کمیٹی میں نہیں تھے، وہ بھی اب رپورٹ پیش ہونے کے بعد اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ واپڈا کے اہلکار دوسرے گھروں کو بھی فری بجلی دے کر ان سے پیسے لیتے ہیں۔ کمیٹی کی رپورٹ کو آگے بڑھایا جائے۔ رخسانہ زبیری نے کہا کہ پانی اور توانائی کا شعبہ ایک دوسرے سے منسلک ہے۔ کمیٹی نے بہترین کام کیا ہے جس پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ کمیٹی میں اگرچہ ہمیں بولنے نہیں دیا گیا لیکن کمیٹی کی رپورٹ بہت اچھی ہے۔ رپورٹ پر عمل درآمد ہونا چاہئے۔ پورے بلوچستان کو چھ گھنٹے بجلی دی جاتی ہے۔ اس چھ گھنٹے کے قرضے 233 ارب روپے بن رہے ہیں، ہمارے پاس 33 ہزار ٹیوب ویل ہیں، 10 ہزار زمیندار یہ بجلی استعمال کر رہے ہیں۔ 29 ارب روپے سبسڈی کی مد میں دیئے جا رہے ہیں۔ 67 ارب روپے سے ان ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اس سے 500 میگاواٹ بجلی نیشل گرڈ کو بھی حاصل ہوگی، اس تجویز پر غور کیا جائے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ رول 196 کے تحت اس رپورٹ پر بحث کا وقت مقرر کیا جائے۔ اس پر ابھی بحث شروع کر دی گئی ہے۔ قائد ایوان نے تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ اس کو پڑھ کر رپورٹ پر بحث کی جا سکتی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ یہ رپورٹ اہم ہے، اس پر سیر حاصل بحث ہونی چاہئے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کل سے اس پر بحث کی جائے گی۔مزید قومی خبریں
-
ڈاکٹرطاہرالقادری کا درسِ بخاری ،زوم لنک پر 20ہزار علماء کی شرکت
-
وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ سوشل پروٹیکشن بورڈ کا پہلا اجلاس ، فوڈ سیکیورٹی-بھوک مٹاؤ پروگرام اور بے نظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز سپورٹ پروگرام کی فزیبلٹی اسٹڈیز کی منظوری دیدی
-
وزارتوں میں ٹیکنوکریٹس کی تعیناتی دو کشتیوں میں سوار ہونے کے مترادف ہے اور دو کشتیوں کا سوار ہمیشہ ڈوبتا ہے، خورشید شاہ
-
لگتا ہے 9 مئی محسن نقوی، آئی جی پنجاب کا کیا دھرا ہے، اسد قیصر کا تحقیقات کیلئے جو ڈیشل کمیشن کا مطالبہ
-
رؤف حسن ان معاملات پر بھی ترجمان بن جاتے ہیں جن کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں،شیر افضل
-
اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا اسٹیبلشمنٹ کیلئے کوئی پیغام نہیں،طلال چوہدری
-
وزیر دفاع سے ترکیہ کے بری افواج کے کمانڈر کی ملاقات،عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر مشترکہ افہام و تفہیم پر اطمینان کا اظہار
-
اس بارتو اسمبلیاں بیچی ، خریدی گئی، ہارنے والے بھی پریشان، جیتنے والے بھی مطمئن نہیں،مولانا فضل الرحمان
-
موٹروے پولیس نے قانون کی حکمرانی اور ٹریفک ڈسپلن قائم کر کے دکھایا ہے ،وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان
-
وزیراعلی سندھ کا سینئر صحافی ثمر عباس کے بھائی شفقت حسین کے انتقال پراظہار افسوس
-
چلڈرن ہسپتال لاہور میں کڈز ڈے کیئر سنٹر کا افتتاح ،بچوں کا بہت خیال رکھا جائے ، وزیر اعلیٰ پنجاب
-
وزیراعلی خیبر پختونخوا کاکوئلہ کان حادثے میں دو مزدوروں کے جاں بحق ہونے پر اظہارافسوس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.