سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کے آئینی وبنیادی حقوق اور عدلیہ کے دائرہ اختیار سے متعلق کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی

منگل 25 ستمبر 2018 23:26

سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کے آئینی وبنیادی حقوق اور عدلیہ کے دائرہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کے آئینی وبنیادی حقوق اور عدلیہ کے دائرہ اختیار سے متعلق کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے ہر پتھر پر پاکستان کا نام لکھا ہوا ہے، وہاں کے لوگ پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اس لئے ہماری کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو پاکستان کے دیگرشہریوں جیسے تمام حقوق دستیاب ہو سکیں ۔

منگل کوچیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق اورعدالتی دائرہ اختیا رکے حوالے سے ڈاکٹرغلام عباس اور گلگت بلتستان بار کونسل کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اٹارنی جنرل انور منصور نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ وہ گلگلت بلتستان کے آئینی حقوق کے حوالے سے عدالت کو چییمبر میں بعض اہم دستاویزات دکھا ناچاہتے ہیں جو اوپن کورٹ میں نہیں دکھاسکتا میری استدعا ہے کہ آج ع عدالت چیمبر میں وہ دستاویزات دیکھ لیں اورپھرکل مقدمہ سماعت کے لیے رکھ لیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو وہی حقوق دیئے جائیں جو یہاں کے لوگوں کو دستیاب ہیں، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ الجہاد ٹرسٹ 1999 ء کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے گلگت بلتستان کی عدلیہ کے دائرہ اختیار کو دیکھنا ہی. ہم اس امر کاجائزہ لیں گے کہ گلگت بلتستان کی عدلیہ کو کس حد تک اختیارات حاصل ہیں، سماعت کے دوران عدالتی معاون بیرسٹر اعتزاز احسن نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ عدالت کو ایسا فیصلہ دینا پڑے گا جس طرح اٹھارویں ترمیم کے مقدمہ میں دیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں اکثر اسی وجہ سے پڑوسیوں کی دخل اندازی بھی نظر آتی ہے،جو دستاویزات اٹارنی جنرل دکھانا چاہتے ہیں وہ ہمیں بھی چیمبر میں دکھائی جائیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ہر پہاڑ اور پتھر پر پاکستان کا نام لکھا ہوا ہے، وہاں کے لوگوں کے دلوں میں ہم سے زیادہ پاکستان کی محبت موجود ہے، اگر کسی کو شک ہے تو وہ میرے ساتھ چل کرخود دیکھ لیں جبکہ کارگل جنگ کے دوران گلگت بلتستان کے لوگ فرنٹ پر تھے ہم ان کی قربانیوں کو کھبی فراموش نہیں کر سکتے ، تاہم عدالت عدالتی معاونین کو سننے کے بعد فیصلہ کرے گی اس کیس کے لئے اگر دوسرے کیسز ملتوی بھی کرنا پڑ جائے تو دریغ نہیں کریں گے،بعدازاں مزید سماعت ملتوی کر دی گئی۔