کیا آر ٹی ایس کا ٹھیکہ بھارتیوں کو دیا گیا ؟ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں انکشاف سامنے آگیا

اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کر لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 11 اکتوبر 2018 13:46

کیا آر ٹی ایس کا ٹھیکہ بھارتیوں کو دیا گیا ؟ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 اکتوبر 2018ء) : عام انتخابات 2018ء میں آر ٹی ایس سسٹم کے بند ہونے اور آر ٹی ایس سسٹم میں خرابی پیدا ہونے کی کئی خبریں منظر عام پر آئیں۔ تاہم اب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں آر ٹی ایس سسٹم سے متعلق انکشاف سامنے آیا کہ آر ٹی ایس سسٹم کا ٹھیکہ بھارت کو دیا گیا تھا جس کے بعد اس معاملے کو تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے پاس بھجوادیا گیا ہے۔

قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق سینٹ قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تسلیم کیا کہ آر ٹی ایس سسٹم میں خرابیاں تھیں جس کی وجہ سے یہ ناکام ہوا۔ لیکن 25 جولائی کی رات 12 بجے آر ٹی ایس سسٹم کس نے رُکوایا اس حوالے سے تحقیقات کے لیے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ آر ٹی ایس سسٹم روکنے والے کی آواز کی پہچان کی جائے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں سینیٹر رحمان ملک نے انکشاف کیا کہ آر ٹی ایس کا ٹھیکہ دوبھارتی ہیکرز کی کمپنی کودیا گیا تھا ۔ اس کمپنی سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘ اپنے کام کرواتی رہتی ہے ۔گذشتہ روز قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سسی پلیجو کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا، کمیٹی نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی جس کے بعد الیکشن کمیشن کا 3 کے بجائے 2 رکنی بنچ بھی سماعت کرسکے گا ۔

اجلاس میں کمیٹی نے الیکشن کمیشن میں ایڈیشنل سیکرٹری کی نشست خالی ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی میں آر ٹی ایس اور اوورسیز پاکستانیوںکو آئی ووٹنگ کے لیے سسٹم کی ممکنہ ناکامی پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ انہوں نے سیاسی جماعتوں اور سپریم کورٹ کو پہلے ہی خدشات سے آگاہ کردیا تھا کہ آر ٹی ایس سسٹم میں خرابیاں موجود ہیں ۔ آرٹی ایس سسٹم کے پشاور اور چکوال کے تجربات ناکام ہوئے ۔

فافن کے نمائندے نے بتایا آر ٹی ایس ٹو جی،تھری جی سسٹم کے باعث سست ہوا جو ناکامی کا باعث بنا ۔ اجلاس میں سینیٹر رحمان ملک نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم پہلے ایک کمپنی کو دیا گیاجس کے مشیر موجودہ حکومت میں وزیر ہیں، اس کی اہلیت ثابت نہ ہوئی تو الیکشن کمیشن کے علم میں لائے بغیرایک اور کمپنی کوٹھیکہ دیا گیاجس کا ایک پتہ بھارتی حیدر آباد ،دوسرا نیویارک کا تھا، اس کو 2 بھارتی ہیکرز چلاتے ہیں جو را کے لیے بھی ہیکنگ کرتے رہے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آر ٹی ایس کا ٹھیکہ دینے میں پیپرا رولز کی بھی خلاف ورزی کی گئی ۔ رحمان ملک نے کہا کہ 16ہزار500 سی سی ٹی وی کیمروں سے تحقیقات کروانے کے لیے لکھ دیا کہ کیا کسی پولنگ ایجنٹ کو نکالا گیا ۔کمیٹی نے کہاکہ الیکشن کمیشن سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹنگ کے عمل کو قانون کا حصہ بنائے اوراس حوالے سے تجاویز دے ۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اس وقت جوسمندر پارپاکستانی رجسٹر ہوئے ، ان میں دوہری شہریت کے حامل افراد بھی شامل ہیں ، ہم نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ آئی ووٹنگ کے نظام میں خامیاں ہیں تاہم عدالتی حکم پر تجربہ کر رہے ہیں ۔