
زراعت کو ترقی دیئے بغیر ملک کی اقتصادی ترقی ناممکن، زرعی ترقی یقینی بنانے کیلئے پانی کی فراہمی، توانائی کی کم قیمت
دستیابی،سستے قرضوں کی فراہمی،جعلی ادویات ،غیرمعیاری بیجوں اور مڈل مین کے کردار کا خاتمہ ضروری ہے
بدھ 12 دسمبر 2018 17:12
(جاری ہے)
یہ شعبہ کروڑوں افراد کو روزگاراور صنعتوں کو خام مال فراہم کر تاہے جبکہ 75 فیصد برآمدات بھی اسی شعبہ سے متعلق ہیں جس کی ترقی سے صنعتی ترقی یقینی ہو جائے گی جبکہ عوام کا معیار زندگی بھی بلند ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کساد بازاری کی لپیٹ میں ہے جو زرعی شعبہ پر توجہ دینے کا مناسب موقع ہے۔ ایک طرف ملک میں پانی کی قلت ہے اور دوسری طرف پاکستانی کاشتکار بھارت کے مقابلہ میں دگنا جبکہ چین اور دیگر ممالک کے مقابلہ میں کئی گنا زیادہ پانی استعمال کرتے ہیں۔ کسان سالانہ کھربوں لیٹر پانی ضائع کر دیتے ہیں جبکہ بارشوں اور دریائوں کا پانی جسکی مالیت اربوں ڈالر ہے سٹوریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے سمندر برد ہو جاتا ہے۔ لائیو سٹاک کے شعبہ سے 40 لاکھ لوگ وابستہ ہیں۔ اس شعبہ میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے مگر ان کے گوشت اور دودھ کی پیداوار غیر تسلی بخش ہے۔پاکستانی مویشیوں کے گوشت کا ذائقہ دنیا بھر میں مشہور ہے مگر قریبی ممالک کی منڈیوں پر بھی دیگر ممالک قابض ہیں جو افسوسناک ہے۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل نے کہا کہ درجنوں ممالک نے اپنے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرکے دکھایا ہے جن میں سے کئی پاکستان کے دوست ہیں۔ ان ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زرعی شعبہ میں انقلاب لایا جا سکتا ہے۔ملک کے پولٹری کے شعبہ میں بڑی صلاحیت موجود ہے اور وزیر اعظم عمران خان کا مرغبانی کے زریعے غربت کے خاتمہ کا منصوبہ قابل عمل ہے جس کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
مزید زراعت کی خبریں
-
پنجاب بورڈ آف ریونیو نے زرعی انکم ٹیکس کا تخمینہ اورشرح جاری کردی
-
پاکستان میں گندم کی کاشت میں 6.5 فیصد کمی، پیداوار 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن رہنے کا امکان
-
پاکستان سالانہ 30 لاکھ زیتون کے پودے لگانے کی صلاحیت حاصل کر رہا ہے. رپورٹ
-
پنجاب میں کھالوں کی ہیئت اور بناوٹ خراب ہوجانے کےباعث نصف سےزائد پانی ضائع ہورہا ہے، ماہرین
-
محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کی جانب سے 11 ارب روپے کی خطیر رقم سے لائیوسٹاک کارڈ کے دوسرے فیز کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ،کمشنرساہیوال
-
غیرمعیاری کھاد کی فروخت پر 1 زرعی مرکز پر بھاری جرمانہ عائد جبکہ 1 زرعی مرکز کو سیل کر دیا گیا
-
پاکستان کھجور پیدا کرنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا
-
پی سی جی اے کے اعدادوشمار: کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد کمی
-
پاکستان کھجور پیدا کرنیوالا دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا،پاکستان میں سالانہ 5لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.