خیبر پختونخوا ٹریفک پولیس کے مختلف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر33,00,589 عدد چالان،پولیس

جمعرات 13 دسمبر 2018 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) خیبر پختونخوا ٹریفک پولیس نے صوبہ بھر میں سال رواں کے دوران ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 33,00,589عدد چالان دیکر ان جرمانوں کی مد میں قومی خزانے کو مجموعی طور پر ایک ارب تین کروڑ روپے سے زائد رقم جمع کرائے۔تفصیلات کے مطابق روڈ پر چلنے والی گاڑیوں کے لیے مختلف قسم کے ٹریفک قواعد و ضوابط لاگو ہیں۔

ان کی پاسداری نہ کرنے والوں کو بلا امتیازچالان کیا جاتا ہے۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران ، سنیٹرز اور اعلیٰ سرکاری افسران بھی چالان کئے جاچکے ہیں۔ رواں سال ہائی ویز نے ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 1,51,013چالان دیئے جن سے 7,20,80,500 روپے رقم قومی خزانے میں جمع ہوئی۔

(جاری ہے)

اسی طرح پشاور ٹریفک پولیس نے 5,24,233 چالان دیکر 13,71,20,850 روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

بنوں ریجن ٹریفک پولیس نے 1,35,023 چالان دے کر 2,56,91,850 روپے ،ڈی آئی خان ریجن ٹریفک پولیس نے 92,280 چالان دے کر 2,98,48,200 روپے، مردان ریجن ٹریفک پولیس نے 7,15,268 چالان دے کر 22,15,47,000 روپے، کوہاٹ ریجن ٹریفک پولیس نے 1,33,142 چالان دے کر 4,74,98,200 روپے، ہزا ر ریجن ٹریفک پولیس نے 6,45,717 چالان دے کر 28,75,33,584روپے اور ملاکنڈ ریجن ٹریفک پولیس نے 9,03,913 عدد چالان دے کر 2,01,05,04,200 روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین سے آگاہی کے سلسلے میں تمام صوبہ کے فیلڈ یونٹس میں روڈ یوزرز کے لیے ٹریفک آگاہی کے بینرز چھاپنے اور انٹر چینج، محصوص بس سٹاپس، بس اڈوں اور دیگر تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات پر آگاہی مہم بھی منعقد کررہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس افسران ریڈیو اور ٹیلی وژن پر بھی ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کے فوائد سے عوامی شعور اُجاگر کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ صوبہ بھر کے تمام ڈرائیونگ لائسنس برانچز کا ریکارڈ پشاور ٹریفک آفس میں سنٹرلائیز کرنے کا کام جاری ہے جس میں اب تک 8اضلاع کا ریکارڈ سنٹرلائزڈ کیا جاچکا ہے۔ مزید یہ کہ ٹریفک ہائی ویز کے تمام یونٹس کے گاڑیوں کو GPS سسٹم اور لائیو ویڈیو سٹریمنگ سسٹم اور جدید آلات سے لیس کیا جارہا ہے۔ جس کے لیے ٹریفک ہیڈ کوارٹرز میں ایک مانیٹرنگ روم پر کام عنقریب شروع کیا جارہا ہے۔