چین کی 6رکنی اعلیٰ سطحی وفد کا اے این ایف ہیڈ کوارٹر کا دورہ

جمعرات 13 دسمبر 2018 21:18

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) چین کی6رکنی اعلیٰ سطحی وفد نے اے این ایف ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا،دورہ کا بنیادی مقصد انسدادِ منشیات سے متعلق امورپرغورکرنا اور اس سلسلے میں باہمی تجربات سے استفادہ حاصل کرنا تھا، دوران گفتگو قانونی طریقہ ئِ کار اور باہمی تعاون جیسے امور زیرِ بحث لائے گئے۔ چینی وفد کی قیادت چینی نیشنل نارکوٹکس کنٹرول کمیشن(این این سی سی) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مِن تیانشی نے کی جبکہ پاکستان کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک نے قیادت کی۔

چینی وفد کے دیگر ممبران میںاین این سی سی کے ڈویژنل ڈائریکٹر زہو گوانگ منگ ، این این سی سی کے دفتری عملہ سے لیو بِن، زن جیانگ پولیس اکیڈمی کی پروفیسر نی یوزیا ، زیان جِن کے پبلک سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے پولیس افسر زو زیان جُن اورکاشی کے پبلک سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے پولیس افسر خانجی زُنونگ شامل تھے۔

(جاری ہے)

اے این ایف کی جانب سے بین الاقوامی تعاون، قانون ، انٹیلی جنس اور نفاذ قانون کے شعبہ جات سے وابستہ افسران نے شرکت کی۔

چینی وفد کو پاکستان اور اے این ایف کے خطے میں انسدادِ منشیات کی غرض سے کئے جانے والے خصوصی اقدامات اور کارکردگی سے آگاہ کیا گیا جسے مہمان وفد نے بخوبی سراہا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خفیہ معلومات کے تبادلے کو مزید فعال بنایا جا سکے اور مشترکہ کاروائیوں خصوصاً پریکرسر کیمیکل کی اسمگلنگ کی روک تھام میں حائل مشکلات دور کی جا سکیں۔

ملاقات کے دوران، قانونی پہلوئوں کو موجودہ حالات کے مطابق زیادہ با صلاحیت بنانے پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی۔ مزید برآں افغانستان میں منشیات کی بڑھتی ہوئی پیداوار اور اس کے پاکستان اور چین پر اثرات کے حوالے سے غور و فکر کیا گیا ۔ نیز مستقل رابطہ استوار کرنے اور بہترین پیشہ ورانہ تجربات پر بھی گفتگو کی گئی۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے انسدادِ منشیات کے اداروں نے ماضی قریب میںباہمی تعاون کے نتیجے میںمشترکہ بارڈر لیزان آفس کا قیام اور منشیات وممنوعہ کیمیائی مواد کی اسمگلنگ کے خلاف کامیاب کاروائیاں عمل میں لائی ہیں۔

چینی وفد کا حالیہ اعلیٰ سطحی دورہ دونوں ممالک کے درمیان انسدادِ منشیات سے متعلق امور پر باہمی تعاون کے لحاظ سے ایک سنگِ میل گردانا گیا ہے۔ ماضی میں بھی دونوں ممالک کے انسدادِ منشیات کے ادارے محکمانہ استعداد بڑھانے ، منشیات کے سراغ رساں کتوں کی فراہمی ، تکنیکی مہارت کے حصول اور منشیات سے متعلق نفاذِ قانون کی پیشہ ورانہ تربیت جیسے امور میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی اس لائحہ عمل پر عملدرآمدجاری رکھنے پر رضا مندی کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں مزید تفصیلات جلد طے کی جائیں گی اور ضروری سفارشات حکومت کو پیش کی جائیں گی۔