نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، دنیا میں ہر سطح پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہے ، شہریار خان آفریدی

ہم اپنی یوتھ کی تعلیمی ،عملی ، فکری و نظریاتی تربیت کیے بغیر دنیا میں پاکستان کے بارے غلط اور منفی پروپیگنڈے کو ختم اور ملک کا مثبت اور روشن چہرہ پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے، وزیر مملکت داخلہ کا بین الاقوامی سٹوڈنٹس ایکسپو سے خطاب علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر قومی ترقی اور دیرپا روشن مستقبل کے اہداف کے حصول کیلئے نوجوانوں اور یونیورسٹیوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، صدر آزاد جموں وکشمیر پاکستان کی آبادی میںنوجوانوں کے اس بڑے حصے کو قومی اہمیت کی حامل مثبت سرگرمیوں میں مصروف کر کے سرمائے میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یونیورسٹیاں تعلیم یافتہ نوجوانوں اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان رابطے کا کام بہترین طریقے سے ادا کر سکتی ہیں، اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈنیٹر و دیگر مقررین کا تقریب سے خطاب

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:00

نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، دنیا میں ہر سطح پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ امور شہریار خان آفریدی نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں اور ان میں دنیا میں ہر سطح پر مقابلہ کرنے اہلیت اور صلاحیت موجود ہے۔ ہم اپنی یوتھ کی تعلیمی ،عملی ، فکری و نظریاتی تربیت کیے بغیر دنیا میں پاکستان کے بارے غلط اور منفی پروپیگنڈے کو ختم اور ملک کا مثبت اور روشن چہرہ پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہاراسلام آباد میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی سٹوڈنٹس ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر قومی ترقی اور دیرپا روشن مستقبل کے اہداف کے حصول کیلئے نوجوانوں اور یونیورسٹیوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمارے پاس با صلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ہے کیونکہ خوش قسمتی سے ہمارے ملک کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہماری یونیورسٹیاں اپنے بہترین ماحول اور جدید طرز تدریس سے ان نوجوانوں پر اثرانداز ہو سکتی ہیں، وہ ان کی تربیت کر کے موجودہ دور کے اہم ترین مقاصد کے حصول میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی دارالحکومت میں منعقد ہونیوالے پہلے انٹرنیشنل سٹوڈنٹ کنونشن اور ایکسپو کا بنیادی مقصد یوتھ کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کر کے یہ باور کرانا تھا کہ طلبا پاکستان کا مستقبل ہیں اور سماجی ثقافتی اور معاشی معاملات کے بارے فیصلہ سازی میں ان کی شمولیت نہ صرف دیرپا بڑھوتری اور ترقی بلکہ قیام امن اور ملکی استحکام کیلئے بھی بہت اہم ہے۔

اس تقریب کا انعقاد سوشل سائنسز آرٹس اور ہیومینٹیز کی ترقی کیلئے کام کرنیوالے انٹر یونیورسٹی کنسورشیم نے کامسیٹس،پنجاب ہایئر ایجوکمیشن،پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز،یونائیٹڈ نیشنل انفارمیشن سنٹر پاکستان،پیغام پاکستان،یونیورسٹی آف لاہور،انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز،نیشنل ڈیموکریٹک فائونڈیشن اور نیشنل بک فائونڈیشن کے اشتراک سے کیا۔

تقریب میں 30 ممالک کے وفود اور طلبا کی بھاری اکثریت نے شرکت کی۔ اس اہم اور بڑی تقریب کا اصل مقصد قومی ترقی،قیام امن اور دیرپا ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور کردار کو مرکزی طاقت کے طور پر تسلیم کرنا اور دنیا کے سامنے پاکستان کا مثبت اور خوشنما چہرہ پیش کرنے کیلئے پیغام پاکستان کا تعارف کرانا تھا۔اس تقریب کا آغاز انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کامسیٹس میں کانفرنس کے انعقاد سے ہوا، ڈائریکٹر یونائیٹڈ نیشنز انفارمیشن سنٹر ولاسٹیمل سامیک اور کامسیٹس کے ریکٹر ڈاکٹر راحیل قمر کانفرنس کے مہمانان اعزاز تھے۔

ولاسٹیمل سامیک نے اپنے خطاب میںاقوام متحدہ کے رکن ممالک میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اقوام متحدہ کے کردار پر روشنی ڈالی، دیگر مقررین نے طلبا پر معاشرے میں امن کا پیغام پھیلانے،برداشت،ہم آہنگی،بقائے باہمی کے فروغ اور انتہا پسندی اور نفرت کے خاتمے کیلئے کام کرنے پر زور دیاجبکہ طلبا مقررین نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی دن کے بارے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

تقریب میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔تقریبات کے چار روزہ پروگرام کی دوسری تقریب یوتھ اینڈ پارلیمنٹ کے عنوان سے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمینٹری سروسز میں منعقد ہوئی جس کے بعد پاک چائنا سنٹر میں مستقبل کا تحفظ کے عنوان سے دو روزہ سٹوڈنٹ کنونشن کا آغاز ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی طلبا نے شرکت کی۔

دنیا کے سامنے پاکستان کا مثبت چہرہ پیش کرنے کیلئے کنونشن کیساتھ یوتھ ڈویلپمنٹ پر وائس چانسلرز فورم،ڈپلومیٹک فورم اینڈ کارنر،یونیورسٹی پویلین،بکس پویلین، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پویلین،ٹورازم اینڈ کلچر پویلین،جاب فئیر،کیریر کونسلنگ سیشن،ماڈل یو این سیشن،ٹیلنٹ ہنٹ،آئیڈیاز کارنر،ورکشاپس،سیمینارز،سپورٹس سرگرمیاں بھی شامل تھیں۔

اقوم متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر نائیل بوہنے نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میںنوجوانوں کے اس بڑے حصے کو قومی اہمیت کی حامل مثبت سرگرمیوں میں مصروف کر کے سرمائے میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یونیورسٹیاں تعلیم یافتہ نوجوانوں اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان رابطے کا کام بہترین طریقے سے ادا کر سکتی ہیں۔اس بین الاقوامی تقریب سے شرکا ئ کو 30 ممالک کے ماہرین کے خیالات سے استفادہ کرنے اور خیالات اور نظریات کے تبادلے کا سنہری موقع حاصل ہوا، مدرسوں کے طلبا اور دیگر طبقات کیلئے یہ ایک خوشگوار تجربہ ثابت ہوا۔

اس موقع پر کامسیٹس کے زیر اہتمام وائس چانسلر فارم بھی منعقد کیا گیا۔ مقررین کے اہم ناموں میںچیئرمین یونیورسٹی آ ف لاہور اویس رف ، چیئرمین ایجوکیشن کمیشن پنجاب ڈاکٹر نظام الدین ،ایم این اے رومینہ خورشید عالم اورایچ اوڈی اسلامی تحقیقاتی ادارہ حافظ ڈاکٹر آفتاب شامل تھے۔ جنہوں نے پیغام پاکستان کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود،وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار محترمہ زبیدہ جلال ، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ، معاون خصوصی وزیر اعظم علی نواز اعوان، پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب ، چیئرمین پنجاب ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین ، سابق چیئرمین ایچ ای سی پاکستان ڈاکٹر عطائ الرحمن ، چیئرمین یونیورسٹی آف گجرات اویس احمد ر?ف، چیئرمین منہاج یونیوسٹی ڈاکٹر حسین محی الدین اورڈاکٹر محبوب حسین سمیت سرکاری جامعات کے سربراہان ، تعلیمی ، سیاسی و سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔