Live Updates

جب سڑک بن رہی تھی تب شاہرائے بھٹو تھی، جب بہہ گئی تو لیاری ایکسپریس وے ہو گئی

یہ کیا تماشہ ہے؟ امیر جماعت اسلامی کی پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر شدید تنقید

muhammad ali محمد علی ہفتہ 13 ستمبر 2025 00:29

جب سڑک بن رہی تھی تب شاہرائے بھٹو تھی، جب بہہ گئی تو لیاری ایکسپریس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جب سڑک بن رہی تھی تب شاہرائے بھٹو تھی، جب بہہ گئی تو لیاری ایکسپریس وے ہو گئی، یہ کیا تماشہ ہے؟ سندھ میں حکومت کے نام پر لوٹ مار اور کرپشن کا”سسٹم“چل رہا ہے اور اس کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے جنہوں نے فارم47 کے ذریعے ان لوگوں کو مسلط کیا، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کراچی کی تباہی کی سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں اور یہ دونوں آج بھی وفاق کا حصہ ہیں، 20 سال گزر گئے کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوا، تین حکومتیں گزر گئیں گرین لائین پروجیکٹ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا، ریڈ لائین منصوبہ اہل کراچی کے لیے عذاب بنا ہوا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کراچی کو صوبے کا حصہ ہی نہیں سمجھتی، صرف مال بنانے کے لیے اہل کراچی پر قبضہ کیا ہوا ہے، 15سال سے پی ایف سی ایوارڈ نہیں جاری کیا گیا، سندھ حکومت 15سال میں کراچی کے 3360ارب روپے کھا چکی ہے جس میں وفاق کا بھی حصہ شامل ہے، پیپلز پارٹی صرف ایک خاندان اور 40 وڈیروں کا دوسرا نام ہے، قابض میئر مرتضیٰ وہاب اہل کراچی کے ترجمان بننے کے بجائے وڈیروں اور جاگیرداروں کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، ملک کو اس وقت بہت بڑے سیلاب اورا س کی تباہ کاریوں کا سامنا ہے، اس صورتحال کو قدرتی آفات قرار دیا جا سکتا ہے لیکن اس میں حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قراردینا چاہیے، بھاشا ڈیم کے نام پر فیتے پر فیتے کاٹے جارہے ہیں، کالا باغ ڈیم کے علاوہ جو ڈیمز غیر متنازع ہیں جن میں چنیوٹ، رکھوری، سکردو اور سوان ڈیم شامل ہیں‘ وہ مکمل کیوں نہیں کیے جاتے، پی ٹی آئی کا کے پی کے میں درخت لگانے کا دعوی تھا لیکن ان کی حکومت میں مسلسل درخت کٹ رہے ہیں،قطر میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر اسرائیل کا حملہ انسانی تاریخ کا بدترین واقع ہے، جس کی پوری ذمہ داری امریکی صدر ٹرمپ پر عائد ہوتی ہے، اس وقت پوری مسلم دنیا کا اسرائیل کے خلاف اتحاد نا گزیر ہے، پاکستان اس اتحاد کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ وہ واحد مسلم ایٹمی طاقت ہے، جماعت اسلامی گلوبل صمود فلوٹیلا کی مکمل حمایت کرتی ہے، اقوام متحدہ، فلسطین کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، نائب امراء سیف الدین ایڈوکیٹ، مسلم پرویز،سیکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، ڈپٹی سیکریٹریز کراچی عبد الرزاق خان، یونس بارائی، مرکزی سیکریٹر ی اطلاعات شکیل احمد ترابی، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سیکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ چترال سے لے کر کراچی تک الخدمت کے تقریباََ 15ہزار رضاکارلوگوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

جماعت اسلامی 21,22,23 نومبر کو مینار پاکستان کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں عظیم الشان اور تاریخی ”اجتماع عام“ میں ایک بہت بڑا انسانوں کاسمندر اکھٹا کرے گی، جہاں سے ملک میں نظام کی تبدیلی کی ایک بہت بڑی تحریک شروع کی جائے گی، میں نوجوانوں سمیت تمام اہل پاکستان کو اس میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بونیر،باجوڑ،سوات،شانگلہ،صوابی،گلگت بلتستان،آزاد جموں کشمیر وغیرہ میں سیلاب نے تباہ کاریا ں مچائی ہیں، پنجاب میں سیلاب سے ہزاروں لوگ زخمی اور تقریباََ 30لاکھ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں، پنجاب حکومت فوٹو شوٹس اور اشتہارات میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے اور عملاََلوگوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، سندھ حکومت چاہتی ہے کہ ایسے حالات ہوجائیں کہ اسے امدادی پیسہ مل جائے اور وہ کرپشن کرسکے، اس سے پہلے بھی 2010اور 2022کے سیلاب میں سندھ حکومت نے کوئی ریلیف کا کام نہیں کیا بلکہ اس کی پہلی ترجیح کرپشن رہی ہے،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پورا کراچی کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے، سارے ادارے پیپلز پارٹی نے اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں، کے فور منصوبے کے لیے 40 ارب روپے درکار تھے جبکہ صرف 3 ارب روپے دیے گئے، کراچی میں پانی کا پورا سسٹم تباہ اور ٹینکر مافیا کا راج ہے، لوگ مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں، وفاق اور صوبہ مل کر کراچی کی آبادی کھاگئے، کراچی ملک کا معاشی حب ہے، لیکن اس کوبنیادی سہولیات نہیں دی جارہی ہیں،ٹاؤنز کو اکٹرائے ضلع ٹیکس کے ذریعے جو پیسے مل رہے ہیں،وہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے بھرتی شدہ لوگوں کی تنخواہوں میں لگ جاتے ہیں، بلکہ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز وہ کام بھی کررہے ہیں جو ان کے ذمے نہیں ہیں، لوگ اپنے گھر وں سے کچرا اٹھانے کے پیسے اداکرتے ہیں جب کہ یہ پیسے پہلے ہی سندھ حکومت وصول کرچکی ہے،سندھ حکومت اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، مرتضی وہاب کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی ہمارے ساتھ مل کر شہر کی تعمیر وترقی کے لیے کام کرے، ہم کہتے ہیں کہ جن کو مل کر عوام کو لوٹنے کا تجربہ ہو ہم ان کے ساتھ کیسے مل کر کام کرسکتے ہیں، ٹاؤنز اور یوسیز کو اختیارات اور فنڈز دینے کے لیے تیار نہیں اور کہتے ہیں کہ مل کر کام کریں، اسٹیبلشمنٹ سمیت کوئی حکمران پارٹی کراچی کو اون کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات