18ویں آئینی ترمیم سے تمام صوبوں کو برابری کی بنیاد پرحقوق ملے ہیں ،آصف زرداری

کوئی بھی شخص اپنے اختیارات کسی اور کو منتقل کرنے کے لئے اتنی آسانی سے تیار نہیں ہوتا،سردار اختر مینگل سے ملاقات میں گفتگو

ہفتہ 15 دسمبر 2018 19:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2018ء) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم سے تمام صوبوں کو برابری کی بنیاد پرحقوق ملے ہیں جس سے وفاق کو استحکام ملا،یہ آئینی ترمیم ملک اور قوم کو ترقی دلانے کیلئے منظور کرائی گئی تھی اورمیں نے رضاکارانہ طور پر اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے حالانکہ کوئی بھی شخص اپنے اختیارات کسی اور کو منتقل کرنے کے لئے اتنی آسانی سے تیار نہیں ہوتا۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ شب پی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان بلوچ سے یہاں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ملاقات کے دوران ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال ، قومی اسمبلی کے رواں سیشن کے دوران کشیدہ ماحول اور آئندہ کے ممکنہ سیاسی حالات پر تفصیلی تابدلہ خیال کیا گیا کہ واضح رہے کہ سردار اختر مینگل پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کے اتحادی ہیں تاہم گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جانے پر انہوں نے اپوزیشن کے احتجاج کا ساتھ دیتے ہوئے ایوان سے واک آوٹ کیا۔

(جاری ہے)

حکومت کی اتحادی جماعت کے اس تبدیل شدہ رویہ کے بعد سردار اختر مینگل کی سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کو سیاسی حلقے بہت زیادہ اہمیت دے رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس ملاقات کے دور رس سیاسی اثرات مرتب ہوںگے۔ باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دور صدارت میں وہ فیصلے کیئے جو آئین کے مطابق اور عوام کے مفاد میں تھے ، 18ویں آئینی ترامیم میرا ذاتی نہیں پارلیمنٹ کا فیصلہ تھا تاہم بڑی افسوسناک بات ہے کہ کچھ قوتیں اب اس آئینی ترمیم کو رول بیک کرانا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ترقیاتی پیکیج سے صوبے اور عوام کی ترقی ہوئی ۔سابق صدر نے کہا کہ ہمارے دور میںبلوچستان ترقیاتی پئکیج دیا تو سی پیک منصوبہ شروع ہوا ،سی پیک منصوبہ کسی اور نے نہیں ہم نے شروع کیا ،اور اس عظیم منصوبے کا آغاز بھی بلوچستان سے ہی کیا گیا۔