آصف علی زرداری کی گرفتاری کی صورت میں ن لیگ کی پالیسی

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی کچھ لوگوں سے ملاقات ہوئی جس میں طے پایا کہ آصف زرادری کی گرفتاری کے بعد ن لیگ پیپلز پارٹی کے ساتھ جڑ کر نہیں بیٹھے گی بلکہ اپنی پارٹی پوزیشن کو بہتر کرنے کی کوشش کرے گی۔ معروف صحافی کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 18 دسمبر 2018 13:17

آصف علی زرداری کی گرفتاری کی صورت میں ن لیگ کی پالیسی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2018ء) :سینئیر صحافی عمران یعقوب خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے اسلام آباد میں کچھ لوگوں کی ملاقات ہوئی ہے اور اس ملاقات میں سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے اوپر بات کی گئی کہ اگر وہ گرفتار ہو جاتے تو پھر مسلم لیگ ن کی پالیسی کیا ہو گی۔اور ملاقات میں یہ طے پایا کہ اگر نواز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات ہو بھی جائے تو مسلم لیگ ن آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی کے ساتھ جڑ کر نہیں بیٹھے گی۔

تاہم اگر آصف علی زرداری گرفتار نہیں ہوتے تو پھر پالیسی بدل سکتی ہے۔صحافی عمران یعقوب خان کا اس حوالے مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کا یہ موقف ہے کہ جب وفاقی سطح اور پنجاب کی سطح پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چئیرمین شپ مل گئی ہے تو پھر ہمیں کیا ضرورت ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ شامل ہو کر اپنی پوزشین بھی خراب کریں،سینئیر صحافی عمران یعقوب خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے خبریں سامنے آ رہی ہے کہ ان کے حالات کچھ اچھے نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

اور ممکنہ طور پر آصف علی زرداری کو شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے بعد گرفتار کیا جا سکتا ہے۔کیونکہ اگر انہیں بی بی کی برسی سے پہلے گرفتار کیا جائے توسندھ میں حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے ا سلیے انہیں بے نظیر بھٹو کی برسی کے فوراََ بعد گرفتار کیا جائے گا۔جب کہ دوسری جانب صحافی کی جانب سے آصف علی زرداری سے پوچھا گیا کہ کیا موجودہ حالات میں نواز شریف کے ساتھ بیٹھنا چاہیں گے تو آصف زرداری نے صحافی کو پوچھا کہ کیا کرنا چاہیے،جیسے آپ کہتے ہیں ویسے ہی کر لیتے ہیں۔۔ا نہوں نے نواز شریف سے ملاقات کا عندیہ بھی دیا ہے تاہم آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد ن لیگ کی پالیسی کیا ہو گی یہ تو وقت ہی بتائے گا۔