سدھایہ اور ڈاھانی قبیلے کے دو گروپوں میں جای خونی تنازعہ کا باہمی تصفیہ 9 قتل اور 16 زخمیوں پر فریقین پر ایک کروڑ 99 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا

ہفتہ 29 دسمبر 2018 22:48

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2018ء) سدھایہ اور ڈاھانی قبیلے کے دو گروپوں میں جای خونی تنازعہ کا باہمی تصفیہ 9 قتل اور 16 زخمیوں پر فریقین پر ایک کروڑ 99 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا، فیصلے کے بعد فریقین آپس میں شیر و شکر ہوکر گلے ملے۔ اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی معظم عباسی کی رہائشگاہ پر سردار منظور پھنور کی سرپنچی میں لاڑکانہ کے علاقے نوڈیرو میں گذشتہ پانچ سالوں سے سدھایہ اور ڈاھانی قبیلے کے دو گروپوں میں چلنے والے خونی تنازعے کا باہمی تصفیہ سرانجام پایا۔

جی ڈی اے کے رہنما غوث بخش مہر، سردار اظہر کماریو، نجف کماریو، معظم علی عباسی، سردار علی نواز جلبانی، محمد خان جونیجو، بہرام خان بلیدی، آغا موسوی خان، کریم بخش بڈانی اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سردار کریم بخش بڈانی نے فیصلہ سناتے ہوئے دونوں برادریوں پر 9 خون ثابت ہونے پر مجموعی طور پر ایک کروڑ 99 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا۔ ہلاک ہونے والی خاتون کی بہا 30 لاکھ روپے اور مرد کے خون کی بہا 15 لاکھ مقرر کی گئی۔ خونی تنازعے میں سدایو برادری کے چھ اور ڈاھانیوں کے تین افراد ہلاک ہوئے تھے اور تصادم کے باعث لوگوں کا ایک دوسرے کے علاقوں میں آنا جانا بند تھا فیصلے کے بعد فریقین آپس میں شیر و شکر ہوکر گلے ملے اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔