ایم کیوایم رہنماؤں کے خلاف ملک سے بغاوت اور میڈیا ہاؤسز حملہ کیس کی سماعت 26جنوری تک ملتوی

حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر یقین قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ علی رضا عابدی کے قاتل کو سزا دی جائے،فاروق ستا ر

ہفتہ 5 جنوری 2019 19:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2019ء) انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیوایم رہنماؤں کے خلاف ملک سے بغاوت اور میڈیا ہاؤسز حملہ کیس کی سماعت 26جنوری تک ملتوی کردی ہے ۔ہفتہ کو ایم کیوایم رہنماوں کے خلاف ملکی سا لمیت اور میڈیا ہاوسز پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی سماعت کے موقع پر ایم کیوایم رہنما عامر خان، فاروق ستار سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے تاہم تفتیشی افسر کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا عدالت کا کہنا تھا کہ اہم کیس ہے لمبی تاریخ نہیں دے سکتے،معلوم کرکے بتایا جائے تفتیشی افسر کیوں پیش نہیں ہوا،عدالت نے تفتیشی افسر کو 26 جنوری کو ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی سماعت کے بعد ایم کیوایم کے سابق رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم ہر سماعت پر حاضر ہوتے ہے مگر کیس چلنے کا نام ہی نہیں لے رہا ،23 اگست کے بعد 22 اگست کا کیس ہم پر بنتا ہے کہ نہیں اس پر حکومت کو نظر ثانی کرنی چاہیں،،ہم شہید علی رضا عابدی کے اہلخانہ سے ساتھ وعدہ کرتے ہیں جب تک علی رضا عابدی کے قاتلوں کو سزا نہیں ملتی ہم احتجاج جاری رکھیں گے ،،حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر یقین قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ علی رضا عابدی کے قاتل کو سزا دی جائے،،علی رضا عابدی نے پرانی ایم کیو ایم بنانے کا کہا تھا،علی رضا عابدی کا قتل ایک سازش ہے،.میں کسی کے اوپر انگلی نہیں اٹھا رہا ،سازشی لوگوں کو بھی گرفتار کیا جائے،سیکورٹی فراہم کرنے سے متعلق ہمنے جو نام دہئے انکو ابھی تک سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی،حکومت کو اگر کسی حادثے کا سامنا نہ کرنے پڑے ۔

(جاری ہے)

کے کے ایف کی تمام پراپرٹی ضبط کرنے سے متعلق کچھ لوگوں کا ہاتھ ہے ہم اس پر حکومت کے ساتھ بات کررہے ہیں ہے ،حکومت یا ایف آئی اے کے کے ایف کی پراپرٹی کو خرید فروخت کر کے پیسے کسی اور مقصد میں استعمال کرے ہم اس عمل کے بخلاف ہیں ۔ یہ ایم کیو ایم شہدا کی پراپرٹی ہے ،کے کے ایف کی پراپرٹی متاثرین کو دینے کیلئے اچھے لوگوں کا تعاون لینا چاہیے ،،اس وقت ہر پاکستانی امیر غریب پریشان ہے ،امیر اس لیئے پریشان کے یہاں کے معاشی حالت بد سے بدترین ہو رہے ہیں ،بے روزگاری میں دن دونی رات چوگنی کا اضافہ ہو رہا ہے،اگر معاشی حالت پر قابو نہ پایا گیا تو شدید مشکلات کا سامنا ہوگا ،بے روز گار نوجوانوں کو چھوٹے قرضے اور کسان کو زمین نہیں دی جائے گی ۔