چینی قونصلیٹ پر حملے کے تمام ملزمان گرفتار

چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے اسلحہ بلوچستان سے ٹرین کے ذریعے سے لایا گیا،حملے میں را اور افغانستان ملوث تھے، حملہ آور نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کر کے پاکستان اور چین کی دوستی میں دڑاڑ ڈالنے کی کوشش کی۔ اے آئی جی سندھ پولیس امیر شیخ کی پریس کانفرنس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 11 جنوری 2019 15:51

چینی قونصلیٹ پر حملے کے تمام ملزمان گرفتار
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جنوری 2019ء) :چینی قونصلیٹ پرحملے کے تمام ملزم پکڑے گئے ہیں۔ اے آئی جی سندھ پولیس  امیر شیخ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حساس اداروں اور تحقیقاتی اداروں نے حملے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا۔چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے اسلحہ بلوچستان سے ٹرین کے ذریعے سے لایا گیا۔ ریلوے کو بھی اس معاملے میں خط لکھ رہے ہیں۔

دہشت گرد مخلتف اوقات میں آکر ریکی کرتے رہے۔دہشت گردوں نے جعلی شناختی کارڈ بھی بنوا رکھے تھے۔اس متعلق ایف آئی اے کو بھی خط لکھ رہے ہیں کہ کیسے ایک شخص کے2 شناختی کارڈ بن گئے۔تحقیقات میں بہت سے نام سامنے آئے ہیں۔حملہ انٹرنیشنل مائنڈ مسٹر اسلم عرف اچھو کا تھا جو عارف کے نام سے کئی بار بھارت بھی جا چکا تھا۔حملے میں را اور افغانستان ملوث تھے اور اس واقعہ میں افغان سرزمین استعمال ہوئی۔

(جاری ہے)

حملے میں ویزے کے لیے آنے والے باپ بیٹا شہید ہوئے۔ حلمہ آوروں کی کراچی میں بی ایل اے کے لوگوں نے معاونت کی۔حملہ آور نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کر کے پاکستان اور چین کی دوستی میں دڑاڑ ڈالنے کی کوشش کی۔حملے میں ایم کیو ایم لندن کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا۔امیر شیخ کا مزید کہنا تھا کہ اگر رینجرز اور پولیس بروقت ایکشن نہ لیتی تو بڑاسانحہ ہو سکتا تھا، ملزم بلدیہ میں موجود سہولت کاروں کے گھر رہ رہے تھے۔

کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کرنے والا پورا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے۔چینی قونصل خانے پر حملہ را،این ڈی ایس اور بی بی  ایل کا گٹھ جوڑ تھا۔ دہشت گردوں میں عبدالحسیب،حسنین، ہاشم اور اسلم مغری شامل ہیں۔واضح رہے کراچی میں دو ماہ قبل چینی قونصلیٹ پر دہشتگردوں نے حملے کی کوشش کی جسے پولیس اور رینجرز کی بروقت کارروائی نے ناکام بنا دیا تھا ۔ کراچی میں چینی قونصلیٹ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہکاروں سمیت چار افراد شہید ہوئے تھے۔