پروین رحمان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم

سپریم کورٹ میں اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی بانی کے قتل کیس کی سماعت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 22 جنوری 2019 15:40

پروین رحمان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری۔2019ء) سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو معروف سماجی رضاکار اور اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی مقتول ڈائریکٹر پروین رحمان کے اہل خانہ اور موجود ڈائریکٹر انور راشد کو دھمکیاں دینے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا. چیف جسٹس عظمت سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی بانی پروین رحمان کے قتل کے کیس کی سماعت کی.

سماعت میں ان کی ہمشیرہ عقیلہ اسماعیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہیں اور پروجیکٹ کے موجودہ سربراہ انور راشد کو دھمکی آمیز کالز کی جارہی ہیں.

(جاری ہے)

جس پر جسٹس عظمت سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دھمکی آمیز کالز غیر ملکی فون نمبر سے کی جارہی ہیں لیکن ممکن ہے دھمکیاں دینے والا شخص پاکستانی ہو. دورانِ سماعت ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سندھ ڈاکٹر طارق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کابینہ نے معاملہ کے تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی منظوری دے دی ہے اور آئندہ چند روز میں جے آئی ٹی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے گا.

بعد ازاں عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت کو معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی. اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی بانی پروین رحمان 13 مارچ 2013 کو اپنے آفس سے گھر جارہی تھیں کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے منگھوپیر روڈ پر بنارس پل کے پاس ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں ان کی گردن پر گولیاں لگی تھیں. پروین رحمان کے ڈرائیور نے فوری طور پر انہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا تھا تاہم اس حملے میں وہ جانبر نہ ہوسکی تھیں‘بعدِ ازاں مارچ 2015 میں کراچی اور مانسہرہ پولیس نے مانسہرہ کے علاقے کشمیر بازار میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پروین رحمان کے قتل میں ملوث ملزم پپو کشمیری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا.