قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کے حوالے سے بننے والی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران کے اجلاس کا انعقاد

جمعرات 24 جنوری 2019 20:25

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2019ء) قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ مافیا کی ناجائز تجاوزات اور قبضہ کے خلاف بننے والی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران کے اہم اجلاس کا انعقاد جمعرات کو اسلام آباد کلب میں ہوا۔ اجلاس میں قائد یونیورسٹی ایلومنائی ایسوسی ایشن ، اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن، ملازمین و دیگر سٹاف کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں وفاقی حکومت کی توجہ مبذول کروائی گئی ہے کہ چند نامور قبضہ گروپوں کا پاکستان کی سب سے بڑی جامعہ کی زمین پر گزشتہ کئی سال سے قبضہ ہے۔ اجلاس میں کہا گیاکہ 1967-72 میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے 1709ایکڑ4کنال اور 12مرلہ جگہ نقشے کے مطابق یونیورسٹی کے لئے مختص کی گئی۔ سی ڈی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ اور قائد اعظم یو نیورسٹی میں 15جنوری2010 کو منعقد ہونے والے گزشتہ اجلاس کے میٹنگ منٹس کے مطابق بھی 1709ایکڑ زمین جامعہ کی ہے۔

(جاری ہے)

29/9/2017کے سروے آف پاکستان نے بھی اس کی وضاحت کی ہے کہ کل رقبے میں سے قائد اعظم یونیورسٹی کی باؤنڈری لائن میں صرف 1557.12ایکڑ زمین ہے جبکہ مختص شدہ زمین 1709ایکڑ ہے۔اسی طرح 1557.12میں 298ایکڑ کا وہ حصہ بھی شامل ہے جہاں پر غیر قانونی تجاوزات ہیں۔اجلاس میں مقبوضہ زمین کو جلد از جلد واگزار کروانے کا مطالبہ کیا گیا اور متعلقہ اداروں کی جانب سے اینٹی اینکروچمنٹ ایکشن پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔