نیٹو سے افغان جنگ سے ہونے والے معاشی نقصان کے ازالہ کامطالبہ کیا جائے‘ سینیٹر سراج الحق

ملک کو ایک سو بیس ارب ڈالر کا معاشی نقصان اور سترہزار سے زائد قیمتیں جانوں کا ضیاع ہوا ،، افغانستان سے امریکی انخلاء سے قبل حکومت کو ان نقصانات کے ازالہ کی بات کرنی چاہئے ‘امیر جماعت اسلامی

جمعہ 8 فروری 2019 19:06

نیٹو سے افغان جنگ سے ہونے والے معاشی نقصان کے ازالہ کامطالبہ کیا جائے‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2019ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکہ اور نیٹو افواج کی آمد سے پاکستان کو سخت مالی ،جانی اور سماجی نقصان اٹھانا پڑا،حکومت نیٹو سے اس نقصان کی تلافی کا مطالبہ کرے ، ہماری سڑکیں تباہ ہوئیں ، ملکی معیشت کا بیڑا غرق ہوا اور ہمارے شہروں اور دیہاتوں تک کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس سے ملک کو ایک سو بیس ارب ڈالر کا معاشی نقصان اور سترہزار سے زائد قیمتیں جانوں کا ضیاع ہوا ، افغانستان سے امریکی انخلاء سے قبل حکومت کو ان نقصانات کے ازالہ کی بات کرنی چاہئے ،ملک میں احتساب کے نظام کو بااعتماد بنانے کیلئے ضروری ہے کہ افراد کی بجائے ملک کیلئے قانون سازی کی جائے ،ماضی کے حکمرانوں نے اپوزیشن کو گھیرنے کیلئے جو قوانین بنائے تھے وقت آنے پر وہ قوانین ان کے اپنے گلے پڑگئے ،موجودہ حالات میں شفاف احتسابی نظام کی ضرورت ہے تاکہ ایک خود کار طریقے سے احتساب کے عمل کو آگے بڑھایا جاسکے ،کرپشن فری پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ جن لوگوں نے بھی پاکستان کو لوٹ کر ملک کے اندر اور باہر اثاثوں کے کوہ ہمالیہ بنائے ہیں ان سے لوٹی دولت واپس لی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر پائین میں ارکان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نیٹو اسلحہ کے جہازوں کی آمد سے ہماری بحری تجارت کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ،ہماری بڑی شاہراہیں نیٹوکے ہیوی ٹرالوں کے گزرنے سے جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کر تباہ ہوگئیں ،ہمارے 70ہزار سے زائد فوجی اور سویلین لقمہ اجل بن گئے ۔دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ میں شرکت کی وجہ سے ہماری معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا اور ہمیں ایک سو چوبیس ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔

آج جب امریکہ اور نیٹو افغانستان سے بھاگ رہے ہیں تو ہمارے حکمرانوں کو ہاتھ پہ ہاتھ دھرے خاموش نہیں بیٹھناچاہئے بلکہ اس تباہی اور بربادی کے اصل ذمہ داروں سے اس کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے ۔حکومت نیٹو سے کلیم کرے کہ وہ ہمارا نقصان پورا کرے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نیب قوانین اور طریقہ کار کو بہتر بناکر ہی احتساب پر قوم کے اعتماد کو بحال کیا جاسکتا ہے ۔

اپوزیشن کے اعتراضات دور کرنے کیلئے حکومت ایسی قانون سازی کرے جس سے اپوزیشن کے تحفظا ت دور ہوں اور نظر آئے کہ حکومت کسی سے انتقام نہیں لے رہی بلکہ واقعی احتساب کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب کے کئی اقدامات نے احتساب کے اس ادارے کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔متنازعہ احتساب کی وجہ سے کرپٹ اور بدیانت لوگوں کو بچ نکلنے کا موقع مل جاتا ہے ۔

حکومت کو احتساب کا عمل آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کہ لوٹی گئی قومی دولت کو واپس لایا جاسکے ۔جب تک لوٹی دولت واپس نہیں آتی لٹیروں کی پکڑ دھکڑ سے قوم کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔حکومت ایسا میکنزم بنائے جس سے ناصرف کرپشن کا خاتمہ ہوبلکہ آئندہ کسی کو کرپشن کرنے کی جرأت نہ ہوسکے اور جن لوگوں نے کرپشن سے دولت بنائی ہے اور جن کے اثاثے ان کی آمدن سے زیادہ ہیں انہیں کسی قسم کا ریلیف نہیں ملنا چاہئے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اگر ملک سے لوٹی گئی تین سو پچھتر ارب ڈالر کی رقم قومی خزانے میں آجائے تو حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرضے لینے اور دوست ممالک کے سامنے ادھار اورخیرات کیلئے ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بچ سکتی ہے ۔