وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی بھارتی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے بڑی یقین دہانی

پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے مخصوص گروہ کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں،فواد چوہدری

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 16 فروری 2019 23:21

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی بھارتی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے بڑی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 فروری 2019ء) : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بھارتی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے مخصوص گروہ کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل پلوامہ میں بھارتی فوج پر بڑا حملہ ہوا ۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس نے بتایا کہ واقعہ سرینگر سے تقریباً 20کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع پلوامہ کے قصبے اوانتی پورہ میں ایک شاہر اہ پر اس وقت پیش آیا جب سی آر پی ایف کا جموں سے سرینگر آنیوالا ایک قافلہ گزرہا تھا کہ اس دوران مجاہدین کی طرف سے گھات لگا کر قافلے کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا اور تقریباً 350کلوگرام دھماکہ خیزمودا سے لدی کار کو قافلے میں شامل سی آر پی ایف کی54بٹالین کی 50سیٹر بس سے ٹکرا دیا ، دھما کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 42سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ درجنوں اہلکار زخمی بھی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ قافلے میں 70 گاڑیاں جبکہ2500اہلکار شامل تھے ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے کے فوری بعد فائرنگ اور گرینیڈ دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیں ۔ جائے وقوعہ جاری تصاویر کے مطابق حملے کے بعد انسانی اعضاء ادھر ادھر بکھر ے دیکھے گئے ،کم از کم ایک گاڑی کے حصے شا ہراہ پر بکھر ے پڑے ہیں جبکہ نیلے رنگ کی فوجی بسوں کے حصے بھی شامل تھے ، دھماکے کے بعد ضلع پلوامہ میں کرفیو نافذ کردیا گیا اور سرچ آپریشن کیا گیا۔

فورسز نے اردگرد کے علاقے کو حصار میں لے کر سیکورٹی سخت کردی ۔کشمیر میں جاری مسلح جدوجہد کرنے والے مخصوص گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی۔دوسری جانب بھارت نے اس واقعے کا سیاسی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حملہ پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیم کی جانب سے کیا گیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مخصوص عسکری گروہ کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہہر چیز کا الزام پاکستان پر عائد کرنا غلط ہے، پاک بھارت تعلقات کو معمول کی سطح پر لانا ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گرد گروپوں کیخلاف سخت کارروائی کررہا ہے اور اگر بھارت چاہے تو تحقیقات میں تعاون کرکے خوشی ہوگی۔