شہر کے مسائل حل کرنے کے لئے منظم انداز میں منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے حکومت کوشاں ہے ،ڈاکٹرسیف الرحمن

ہفتہ 2 مارچ 2019 19:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2019ء) میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کے مسائل حل کرنے کے لئے منظم انداز میں منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے حکومت کوشاں ہے ، شہر کے اہم پارکوں اور فٹ پاتھوں پر قائم تجاوزات کو صاف کرکے انہیں ایک بار پھر کشادہ کردیا گیا ہے تاکہ عوام اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے ان سے استفادہ کرسکیں، دنیا بھر میں پارک ،تفریح گاہیں اور فٹ پاتھ عوام کے لئے ہوتے ہیں نہ کہ وہاں دکانیں بنا کر تجارتی سرگرمیاں شروع کردی جائیں، شہر کی آبادی میں اضافے کے باعث مسائل میں بھی اضافہ ہوا ہے جنہیں حل کرنے کے لئے صوبائی اور مقامی حکومت اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، کراچی شہرسے بے شمار نامور فنکاروں، شاعروں، ادیبوں اور کھلاڑیوں نے بین الاقوامی سطح پر نہ صرف شہر بلکہ اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے، کراچی میں مختلف اداروں اور شخصیات کی جانب سے ادبی میلوںکا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے، ان ادبی و ثقافتی تقریبات کو شہر کے کونے کونے تک پھیلایاجانا چاہئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی دوپہر مقامی ہوٹل میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے زیر اہتمام منعقدہ تین روزہ کراچی لیٹریچر فیسٹول کے دوسرے دن ’’ کراچی کی مشکلات و مسائل ‘‘ کے موضوع پر بطور مہمان مقرر خطاب کرتے ہوئے کیا، مذکورہ سیشن سے ماروی مظہر، منیزہ نقوی اور امیر ضیاء نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض رومانہ حسین نے انجام دیئے، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ انتظامی سیٹ اًپ کو بہتر کرنے کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے، کراچی میں جہاں ایک جانب پوش علاقے موجود ہیں وہیں دوسری جانب غریب اور متوسط طبقے کے افراد بھی رہائش پذیر ہیں ہمیں ان سب کے مسائل حل کرنے ہیں جس کے لئے حکومتی سطح پر کوششیں جاری ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی میں ادبی میلوں کا رجحان بہت عمدہ روش ہے اسے مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے ، اس لٹریچر فیسٹول میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ یہ شہر شاعروں، ادیبوں،فنکاروں اور کھلاڑیوں سے پیار کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی جہاں ایک جانب شہر کے انفرا سٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے وہیں دوسری جانب شہر میں ادبی وثقافتی سرگرمیوں کے فروغ میں بھی اپنا کردار ادا کررہی ہے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماروی مظہر نے کہا کہ کسی بھی شہر کے مسائل حل کرنے اور اسے اسمارٹ بنانے کے لئے اس شہر کے بارے میں حقائق جاننا سب سے زیادہ ضروری ہے، کراچی میں صرف ایک ادارہ ذمہ دار نہیں ہے جو اس شہر کے انتظامی امور دیکھے بلکہ یہاں مختلف اداروں کا انتظامی کنٹرول ہے ، انہوں نے کہا کہ اس شہر میں جہاں ایک جانب بلند بالا عمارتیں موجود ہیں وہیں دوسری جانب قدیم عمارتیں بھی ہیری ٹیج کی صورت میں موجود ہیں، منیزہ نقوی نے کہا کہ کراچی میں زمینوں پر قبضہ کرنا ایک بزنس بن گیا ہے جو جیسے چاہے خالی زمینوں پر قبضہ جمع لیتا ہے لہٰذا قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور کارروائی کی ضرورت ہے، امیر ضیاء نے کہا کہ شہر میں کئی چھوٹے بڑے نالے موجود ہیں اور کئی نالوں پر پختہ تعمیرات بھی کردی گئی ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر ادارہ اور متعلقہ ذمہ دار شخص اپنی حدود میں رہتے ہوئے درست سمت میں کام کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم شہر کو مسائل سے چھٹکارہ نہ دلاسکیں۔