راولپنڈی، پولیس نے مبینہ طور پر مقامی نمبردار کے ساتھ مل کر شہری کے گھر دھاوا بول دیاخواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے گھر فوری خالی کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے،متاثرہ خاندان کی چیف جسٹس ،وزیراعظم پاکستان ، وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ، وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل

پیر 18 مارچ 2019 23:56

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) تھانہ روات پولیس نے مبینہ طور پر مقامی نمبردار کے ساتھ مل کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال شہری کے گھر دھاوا بول دیا خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے گھر فوری خالی کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے جبکہ اثر و رسوخ کا ستعمال کرتے ہوئے متاثرین پر مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا متاثرین نے چیف جسٹس ،وزیراعظم پاکستان ، وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ، وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے راولپنڈی پریس کلب کے باہر موضع تخت پڑی جاوا روڈ روات کے رہائشی مسماة اختر بی بی بیوہ فرزند علی ،ظفر محمود ، ندیم احمد ،طارق، خورشید بیگم ، عذرا شاہین ، عابدہ، روبینہ ،ثوبیہ بی بی و دیگر نے بتایا کہ 200 سال قبل ان کے آباؤ اجدادکو مسماة مسرت سعیدہ اور جواد اختر ولد فضل اختر نے 300 کنال اراضی عطیہ کر دی جہاں ان کے 18 سے 20 مکانات موجود ہیں اور کئی سالوں سے ہمارے قبضے میں چلی آرہی ہے تاہم گزشتہ دنوں ڈاکٹر عمیر، انوارالحق ، محمد وسیم ، یاسر محمود ، ماسٹر جلیل اور چند نامعلوم افراد sتھانہ سہالہ اور تھانہ روات پولیس کے ہمراہ ہمارے گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں موجود خواتین کے ساتھ انتہائی بدتمیزی کرتے ہوئے پولیس کے ہمراہ گھر خالی کروانے کے لئے دباؤ ڈالا گیا اور ہمارے صحن میں ٹریکٹر چلا کر دیواریں گرا دی گئیں اور شدید ہراساں کیا گیا متاثرین نے چیف جسٹس ،وزیراعظم پاکستان ، وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ، وزیراعلی پنجاب، سی پی او راولپنڈی سے اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرنے اور تحفظ و انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔