وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میںمنشیات کے عادی افراد کی علاج گاہ کا افتتاح کر دیا

منشیات کی عادت کا شکار لوگ نفرت سے زیادہ ہمدردی کے مستحق ہیں، علاج کے بعد معاشی خودمختاری کی راہ پر گامزن کرینگے پورے پنجاب کی ترقی ہمارا ایجنڈا ہے، گندم خریداری مہم کیلئے جامع حکمت عملی تیار کی گئی، ٹیم ورک پر یقین ہے‘وزیراعلیٰ پنجاب

پیر 25 مارچ 2019 23:10

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میںمنشیات کے عادی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے 100 بیڈز پر مشتمل علاج گاہ کا افتتاح کر دیا۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کے احاطے میں پودا لگا یا اور شجرکاری مہم کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی۔ وزیراعلیٰ نے علاج گاہ کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔

وارڈز میں گئے، علاج کیلئے داخل منشیات کے عادی افراد سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وزیراعلیٰ نے زیرعلاج افراد سے علاج معالجے کی سہولتوںکے بارے میں بھی ا ستفسار کیا۔ وزیراعلیٰ نے سنٹر میں قائم جمنیزیم کا بھی معائنہ کیا اور زیرعلاج افراد کو ورزش کرتے دیکھ کر اظہار مسرت کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ایک مریض نے اپنے ہاتھ سے تیار کی جانے والی پینٹنگ پیش کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے پینٹنگ کو سراہا اور اسے شاباش دی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ منشیات کی عادت کا شکار لوگ نفرت سے زیادہ ہمدردی کے مستحق ہیں ۔ معاشرے میں منشیات کے عادی افراد کی موجودگی کسی المیے سے کم نہیں۔ منشیات کے عادی افراد کو بے چارگی اور کسمپرسی کی حالت میں مرنے کیلئے چھوڑ دیا جائے تو یہ ظلم کے مترادف ہوگا۔ معاشرے میں منشیات کی لعنت کی وجہ سے سماجی، معاشرتی اور معاشی مسائل جنم لیتے ہیں۔

جب کوئی فرد منشیات کا شکار ہوتا ہے تو صرف اسے ہی نہیں بلکہ پورے خاندان کو اس کے بدترین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بے چارگی اور کسمپرسی کا شکار ان افراد کی بحالی فلاحی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف حکمرانی پر نہیںبلکہ فلاحی ریاست کے قیام کے تصور پر پختہ یقین رکھتی ہے۔ حکومت پنجاب نے منشیات کے عادی افراد کو زندگی کی طرف لانے کیلئے خصوصی ادارہ قائم کیا ہے۔

ان افراد کوووکیشنل ٹریننگ دے کر معاشرے کا مفید شہری بنانے پر بھی توجہ دی جائے گی۔ منشیات کے عادی افراد ہسپتال سے علاج معالجہ کرانے کے بعد معاشی خودمختاری کی راہ پر گامزن ہوں گے۔سٹیٹ آف دی آرٹ ادارے میں نہ صرف ان لوگوں کا علاج کریں گے بلکہ انہیں زندگی کی خوشیاں لوٹائیں گے۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں منشیات کے عادی افراد کیلئے 24 کروڑ روپے کی لاگت سے اپنی نوعیت کا واحد سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنایا گیا ہے جہاں نشے کے عادی افراد کو معیاری علاج معالجے کی سہولتیں میسر ہیں۔

ہماری حکومت نے اس ہسپتال کو فنکشنل کیا ہے اور 62 ڈاکٹرز بھرتی کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں منشیات کے خاتمے کے لئے ٹاسک فورس بنا دی ہے جس میں صوبائی وزیر صحت اور ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول بھی شامل ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ہندو لڑکیوں کے اغواء کے معاملے میں سندھ پولیس سے رابطے میں ہیں۔ ان بچیوں نے ہائی کورٹ میں بھی اپیل دائر کی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ محمد نواز شریف کو علاج معالجے کیلئے ہر طرح کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ محمد نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس آپ سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزراء کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اگر ضروری ہوا تو کابینہ میں رد و بدل کیا جاسکتا ہے۔ فیاض الحسن چوہان ہمارے بھائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بڑے چیلنجز درپیش ہیں لیکن ہمارا عزم بھی بلند ہے۔ شعبہ صحت کی بہتری ہمارے ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ پورے پنجاب کی ترقی ہمارا ایجنڈا ہے۔ پسماندہ علاقوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گندم خریداری مہم کیلئے جامع حکمت عملی تیار کی ہے۔ صوبائی وزراء بھی گندم خریداری مہم کیلئے میدان میں نکلیں گے۔ میں ٹیم ورک پر یقین رکھتا ہوں،ہماری پوری ٹیم محنت سے کام کر رہی ہے۔ صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد، حافظ ممتاز احمد، یاسر ہمایوں،مشیر حنیف پتافی، متعلقہ صوبائی سیکرٹریز، ڈاکٹرز اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔