ڈاکٹرعشرت ٹاسک فورس کی سفارشات پر من وعن عملدرآمد سے پاکستانی بیوروکریسی کی عمارت زمین بوس ہو جائے گی، کنور دلشاد

میں نے جو سفارشات کا جائزہ لیا ہے اس کے مطابق یہ سفارشات ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے،سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان

بدھ 24 اپریل 2019 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2019ء) سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئر مین نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشاد نے ڈاکٹرعشرت ٹاسک فورس کی سفارشات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں انکی سفارشات سے بیوروکریسی میں سی ایس ایس کا مطلب تبدیل کرکے کیڈراورنان کیڈر تفریق ختم کرنے کی تجویز خوش آئند نظر آتی ہے لیکن ان کی سفارشات پر من وعن عملدرآمد سے پاکستان کی بیوروکریسی کی عمارت زمین بوس ہو جائے گی اور وہاں ٹیکنیکل مشیروں کی بھرتی اور تکنیکی معلومات رکھنے والے بیوروکریسی کے اختیارات سفارشی مشیران کے رحم وکرم پر تفویض ہوجائیں گے اور بیوروکریسی آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت ریاست کے تحفظ کی ذمہ دار ہے وہ سیاسی اور غیر ملکی مشیران کے ما تحت ہوکر اپنی صلاحیتوں سے محروم ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عشرت حسین پاکستان کے گراں قدر سرمایہ ہیں لیکن ان کی سفارشات سے بیوروکریسی اور سرکاری نظم و ضبط کا شیرازہ بکھر جائے گا اور ان کی سفارشات پر سپریم کورٹ آف پاکستان کو ازخود نوٹس لیتے ہوئے اس پر اپنی رائے دینی چاہیے کیونکہ میں نے جو سفارشات کا جائزہ لیا ہے اس کے مطابق یہ سفارشات ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے۔