سندھ ہائیکورٹ میں وفاقی اردو یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا معاملہ

سابق وی سی ظفر اقبال،خازن ڈاکٹر محمد علی اور دیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت ،عدالت نے 15 مئی کو نیب پراسیکیوٹر سے جوابی دلائل طلب کرلیے

منگل 7 مئی 2019 16:52

سندھ ہائیکورٹ میں وفاقی اردو یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2019ء) سندھ ہائیکورٹ میں وفاقی اردو یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا معاملہ، سابق وی سی ظفر اقبال،خازن ڈاکٹر محمد علی اور دیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت ،عدالت نے 15 مئی کو نیب پراسیکیوٹر سے جوابی دلائل طلب کرلیے۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی اردو یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کیس میں سابق وی سی ظفر اقبال،خازن ڈاکٹر محمد علی اور دیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی دوران سماعت سابق خازن ڈاکٹر محمد علی کے وکیل کے دلائل کے دوران چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ان لوگوں نے کام کیا ان کو میڈل ملنا چاہیے،میڈل کے ساتھ ملک کے دیگر ادارے بھی ان کے حوالے کردینا چاہیں،وفاقی یونیورسٹی میں تعیناتی سے پہلے محمد علی کہاں تھی ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ محمد علی اس سے پہلے زرعی ترقیاتی بینک میں ڈائریکٹر تھے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں بتاوں یہ زرعی ترقیاتی بینک کیسے لگے تھی یہ موصوف عبدالرب نشتر صاحب کے بیٹے کی معاونت زرعی ترقیاتی بینک میں لگے تھے، وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد علی عبدالرب نشتر کے بیٹے کے ساتھ کام کرتے تھے، چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ اس طرح تومحمد علی تحریک آزادی میں بھی کردار ہوگا،ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی منظوری کے بعد محمد علی کو وفاقی اردو یونیورسٹی میں خازن تعینات کیا گیا تھا،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی تو مادر علمی ہوتی ہے جنہوں نے وفاقی اردو یونیورسٹی قائم کی ان کے روح پر کیا گزررہی ہوگی،یونیورسٹی میں تعینات اپنی بہن کی سیکیورٹی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا کیا جواز تھا ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان نے کو ایجوکیشن والی یونیورسٹیز کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی،رینجرز نے بھی سیکیورٹی انتظامات کرنے کا وفاقی اردو یونیورسٹی کو خط لکھا تھا، عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کراچی سے کشمور تک درجنوں یونیورسٹیاں ایسی ہیں جہاں لڑکے اور لڑکیاں ساتھ پڑھتے ہیں،کسی اور یونیورسٹی نے تو ذاتی سیکورٹی کا بندوبست نہیں کیا،مال غنیمت سمجھ کروفاقی اردو یونیورسٹی کو لوٹا گیا،بتائیں لوٹا ہوا پیسہ واپس کرنے کے لیے تیار ہیں یا نہیں عدالت نے ملزم کے وکیل کو مزید دلائل دینے سے روکتے ہوئے 15 مئی کو نیب پراسیکیوٹر سے جوابی دلائل طلب کرلیے