ماروی میمن نے آئی ایم ایف معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور کروانے کے مطالبے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو کھری کھری سنا دیں

ن لیگ نے کبھی آئی ایم ایف معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور کروایا؟ کوئی بلاول بھٹو کو اقتصادی مذاکرات سے متعلق سکھا سکتا ہے؟ ماروی میمن کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 10 مئی 2019 14:18

ماروی میمن نے آئی ایم ایف معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور کروانے کے مطالبے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 مئی2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدے کی منظوری قومی اسمبلی سے نہ لی گئی تو عوام بھی اس کو قبول نہیں کریں گے۔اسی متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما ماروی میمن کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے کبھی آئی ایم ایف معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور کروایا؟۔

کیا ن لیگ نے معاہدے سے پہلے پارلیمنٹ سے منظوری لی؟۔ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ماوری میمن کا کہنا تھا کہ کوئی بلاول بھٹو کو اقتصادی مذاکرات سے متعلق سکھا سکتا ہے؟،ن لیگ کا آخری وزیر خزانہ فیورٹ تھا اب شہباز شریف کا فیورٹ ہے۔پی ٹی آئی اس پر متفق کیوں ہوئی اگر وہ سمجھتی تھی کہ ہم چور تھے۔
ماروی میمن نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ شکر کی قیمتیں بڑھنا اچھا ہے کیونکہ شکر کینسر کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

بطور ملک ہمارے پاس جتنی شکر کم ہو گی اتنی صحت بہتر ہو گی۔تلخ ہے لیکن یہی حقیقت ہے۔
واضح رہے ماروی میمن اس سے قبل بھی ن لیگ پر تنقید کرتی آ رہی ہیں۔ سابق وفاقی وزیر ماروی میمن کی جانب سے اپنی جماعت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ ماروی میمن کہتی ہیں کہ ن لیگ ممی ڈیڈی ٹوئٹس کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ ماروی میمن کہتی ہیں کہ ن لیگ والوں کو اپنے قائد سے اتنا لگاؤ ہے تو ریلی کافی نہیں بلکہ جیل بھرو تحریک چلائیں۔

جانیں قربان کرنے کی باتیں کرنے کی بجائے جیل بھر کے دکھائیں۔ ماروی میمن کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن )سے علیحدگی چوہدری نثار کیلئے نیاآغازہے،چوہدری نثار نے اقتدار اور درباری پن کے مقابلے میں عزت کو ترجیح دی اور اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا۔چوہدری نثار کی جانب سے مسلم لیگ (ن )سے علیحدگی کے بیان پر ماروی میمن نے کہاکہ باصلاحیت لوگوں کو پارٹی کی نہیں پارٹی کو ان کی ضرورت ہوتی ہے تاہم 99 فیصد درباری یہ باتیں نہیں سمجھ سکتے کیونکہ وہ سسٹم کے غلام ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے دماغ والے جعلی دانشور باتوں کے بجائے ان کی فہرست بنائیں جنہیں آگے ہونا چاہیے تھا تاہم وہ بدتمیزی کے ڈر سے کنارے ہو گئے۔