Live Updates

۷ قیام پاکستان کے بعد شعبہ تعلیم میں مسیحی تعلیمی اداروں کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے،اقلیتی ارکا ن اسمبلی

ٹ* تعلیم کے میدان میں مسیحی تعلیمی اداروں کی خدمات آج بھی جاری ہے ؑ فیصل آباد کی داود کالونی میں کونینٹ بوائز اینڈ گرلز ہائی سکول سمرنا چرچ آف پاکستان کے ویڑن ''Covenant Free Education ''کے تحت پنجاب کے دوسو سے زائد پرائمری سکول پنجاب کے غریب بچوں کو مفت معیاری تعلیم کی سہولت مہیا کر رہے ہیں ; فیصل آباد واسا نے بغیر نوٹس کے سکول کی حفاظتی دیوار گرا دی طلبا اور اساتذہ کو ہراساں کیا گیا واساگردی اور پولیس گردی کی نئی مثال قائم کی گئی، مذمت کرتے ہیں ٴْ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں واسا انتظامیہ فیصل آباد اور ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کو فوری معطل اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے ،چیف جسٹس سوموٹونوٹس لیں، پریس کانفرنس میں مطالبہ

بدھ 15 مئی 2019 21:01

0 اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2019ء) قومی اسمبلی میں اقلیتی ممبران پاکستان پیپلز پارٹی کے نویدعامر جیوا، ڈاکٹر درشن ایم این اے پاکستان مسلم لیگ(ن) اور سابق رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر نے اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے بعد شعبہ تعلیم میں مسیحی تعلیمی اداروں کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے اور تعلیم کے میدان میں مسیحی تعلیمی اداروں کی خدمات آج بھی جاری ہیں اسی تسلسل میں فیصل آباد کی داود کالونی میں کونینٹ بوائز اینڈ گرلز ہائی سکول ہے جس کو سمرنا چرچ آف پاکستان کے بشپ افتخار اندریاس اپنی نگرانی میں 2007ئ سے چلا رہے ہیں سمرنا چرچ آف پاکستان کے ویڑن ''Covenant Free Education ''کے تحت پنجاب کے دوسو سے زائد پرائمری سکول پنجاب کے غریب بچوں کو مفت معیاری تعلیم کی سہولت مہیا کر رہے ہیں اور مستقبل قریب میں دوسو سے زائد ہائی سکولز اور ایک ہزار سے زائد پرائمری سکول غریب بچوں کو مفت تعلیم دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں کوننٹ بوائز اینڈ گرلز ہائی سکول کی بنیاد رکھی گئی جس میں چودہ سو سے زائد طلبائ وطالبات مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں اس سکول سے ملحقہ کچھ زمین تھی جس پر گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے تھے جس کے لیے بشپ افتخار اندریاس نے ایڈیشنل کلیکٹر فیصل آباد کو ایک خط لکھا اور گزارش کی کہ سیکورٹی،ماحولیات آلودگی اور فضلہ کو ہٹایا جائے اور اگر یہ جگہ ہمیں دے دی جائے تو بچوں کے لیے گراونڈ بنائیں گے جس پر کلیکٹر صاحب نے رپورٹ طلب کی اور باہمی رضا مندی سے یہ جگہ سکول کو دے دی گئی اور کونینٹ سکول انتظامیہ نے سیکورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے بچوں کی حفاظت کے لیے سکول کی دیوار تعمیر کی گندگی کو صاف کیا مگر ایک ماہ قبل فیصل آباد واسا نے بغیر نوٹس کے سکول کی حفاظتی دیوار گرا دی طلبا اور اساتذہ کو ہراساں کیا گیا واساگردی اور پولیس گردی کی نئی مثال قائم کی گئی ہم اس غیر قانونی اعر غیر انسانی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کرتے ہیں واسا انتظامیہ فیصل آباد اور ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کو فوری معطل کیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے وزیر اعظم صاحب سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں سکول کے گراونڈ میں سیوریج کے لیے بنائے جانے والے گٹروں کی تعمیر کا کام فوری طور پر بند کروایا جائے تاکہ بچے اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کو بھی جاری رکھ سکیں ہم کبھی بھی ان گٹروں کو بچوں کے خوابوں کا قبرستان نہیں بننے دیں گے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ پر سوموٹو ایکشن لیں اور کونینٹ ہائی سکول کے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچائیں۔

سابقہ رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر اور ڈاکٹر درشن۔ایم این نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات