سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ملک بھر میں ہائی کورٹس کے مزید بینچ تشکیل دینے کا آئینی ترمیمی بل منظور کر لیا

جمعرات 16 مئی 2019 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2019ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ملک بھر میں ہائی کورٹس کے مزید بینچ تشکیل دینے کا آئینی ترمیمی بل منظور کر لیا ۔جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میںکمیٹی ارکان سینیٹرز فاروق ایچ نائیک، سراج الحق، محمد علی خان سیف، ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی، مصطفی نواز کھوکھر،ثنا جمالی، ستارہ ایاز، رحمان ملک، میاں محمد عتیق شیخ اور سینیٹر ہدایت اللہ کے علاوہ وزارت قانون و انصاف، بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

کمیٹی چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی نے آئین کے آرٹیکل 198میں ترمیم کے حوالے سے آئینی ترمیمی بل 2019کے اغراض ومقاصد کمیٹی کے سامنے پیش کئے ،آئینی ترمیمی بل پر بحث کے دوران کمیٹی کی صدارت سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کی۔

(جاری ہے)

بل کے محرک سینیٹر محمد جاوید عباسی نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور دیگر دوسری وجوہ کی بنیاد پر ہائی کورٹس پر مقدمات کا دبا ئوبڑھ رہا ہے اورمقدمات میں تاخیر ہو رہی ہے اسی طرح دور دراز علاقوں سے فریقین اور وکلا ء کو مقدمات کیلئے دوردارز کا سفر طے کرنا پڑتا ہے، بل کا مقصد فریقین اور وکلا برادری کو ریلیف فراہم کرنا ہے تاکہ ہائی کورٹ کے بنچز کی تعداد بڑھائی جائے تاہم اس سلسلے میں آئینی ترمیم درکار ہو گی جس کیلئے یہ بل لایا ہوں،سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بل میں تکنیکی بنیاد پر ترمیم کی ضرورت ہے،بل کی مجموعی طور پر مخالفت نہیں کر رہا، چاروں صوبوں میں ججز کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہیے۔

کمیٹی نے بعض ترامیم کے ساتھ سینیٹر جاوید عباسی کے بل کی منظوری دے دی۔بل کے تحت لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی ،ملتان،بہاولپور بینچ کے علاوہ مزید سرگودھا، گوجرانوالہ ، فیصل آباد، ملتان، ڈی جی خان میں بینچ تشکیل دئیے جائیں گے ،اسی طرح بلوچستان ہائیکورٹ کے سبی کے علاوہ خضدار، لورالائی اور تربت میں بینچ تشکیل دئیے جائیں گے، سندھ ہائیکورٹ سکھر، حیدرآباد ، لاڑکانہ ،پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان کے علاوہ مینگورہ، مہمند ، شمالی وزیرستان میں بھی بینچ تشکیل دئیے جائیں گے۔

کمیٹی نے اس موقع پر سفارش کی کہ وزارت قانون چاروں صوبوں میں ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھائے۔بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے بنچوں کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے سینیٹر جاوید عباسی کے ترمیمی بل اور موجودہ بنچوں میں ججوں کی تعداد بڑھانے کے ضمن میں کمیٹی کی سفارش کو سراہا۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ اجلاس اہم ہے اس کے باوجود وزیر غیر حاضر ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد تھوڑی ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ یہ مطالبہ کئی حلقوں کی طرف سے کیا گیا۔اس مطالبے کو مد نظر رکھتے ہوئے کمیٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل 2019 کی منظوری دی۔ کمیٹی نے کہا کہ ججز صرف اسلام آباد کے وکلا میں سے ہی ہونے چاہیں لیکن حکومت کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس سلسلے میں ایک ترمیمی بل جلد از جلد پیش کرے۔