سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں چار سال سے غیر فعال اسٹریلائزر پلانٹ سے متعلق ایم ایس انکوائری رپورٹ چوبیس گھنٹے کے اندر مکمل

پیر 3 جون 2019 16:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2019ء) سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں چار سال سے غیر فعال اسٹریلائزرز پلانٹ سے متعلق ایم ایس انکوائری رپورٹ چوبیس گھنٹے کے اندر مکمل کرلی گئی ہیلتھ ٹیک کمپنی نے ریکارڈ سمیت اپنا تحریری موقف پیش کردیا۔ اسٹریلائزرز پلانٹ کی تنصیب کا ٹھیکہ ہیلتھ ٹیک کو براہ راست نہیں بلکہ لاہور کی کمپنی بائیو ٹیک کو دیا گیا۔

میڈیکل سپریٹنڈنٹ سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو کی جانب سے تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی نے سیکرٹری صحت بلوچستان کو بھیجوائی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بائیو ٹیک کمپنی نے ٹینڈر طلبی کے مطابق سول اسپتال کوئٹہ کو اسٹریلائزر پلانٹ فراہم کیا تاہم ایم ایس ڈی کی جانب سے طلب کردہ ٹینڈر میں پلانٹ کو چلانے کے لئے پریشر یونٹ اور دیگر سامان شامل نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اسٹریلائزر پلانٹ فعال نہیں کیا جاسکا اور گزشتہ چار سال سے کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود ہسپتال انتظامیہ اس سے استفادہ نہیں کر پائی اور جزوی ٹیکنکل سازوسامان کی عدم دستیابی کے باعث آلات جراحی کی صفائی کرنے والا کروڑوں روپے کا یہ پلانٹ کی گل سڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے عرصہ دراز سے پلانٹ کی غیر فعالیت کی ذمہ داری فرم پر نہیں بلکہ ایم ایس ڈی پر عائد ہوتی ہے۔ انکوائری کمیٹی کی اس رپورٹ کے ساتھ ایم ایس سول اسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے اسٹریلائزر پلانٹ کی فعالیت کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی سفارش کی ہے۔