اورنج لائن کیس میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

عدالت عظمیٰ نے بنک گارنٹی ہر ٹھیکیدار کو واپس کرنے کا حکم جاری کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 13 جون 2019 19:16

اورنج لائن کیس میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 جون 2019ء) : اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے بڑا فیصلہ کر لیا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنیوں کی بنک گارنٹی واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئے کہ نومبر تک ٹرین چلنی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے منصوبے پر ہونے والے کام سے متعلق استفسار کیا جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کا سول ورک مکمل ہو چکا ہے، جبکہ باقی کام بھی تقریباً مکمل ہو گیا ہے۔ ٹھیکیداروں نے باقی کام بروقت مکمل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران نجی تعمیراتی کمپنی کے وکیل نعیم بخاری نے بتایا کہ 20 مئی کو عدالتی حکم کی مطابق سول ورک مکمل کیا۔

لیکن کمپنی کے ساتھ کچھ زیادتیاں ہوئیں، کمپنی کو پیسے کم دیئے گئے ،منصوبے پر کام مکمل کر لیا ہے اور اب بنک گارنٹی بھی واپس کی جائے۔ عدالت نے کمپنی کی استدعا منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایک کروڑ روپے کی بنک گارنٹی ہر ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے۔ عدالت عظمیٰ نے ہدایت کی کہ جب تک نیا ایم ٹی مقرر نہیں کیا جاتا اس وقت موجودہ ایم ڈی فضل حلیم اپنا کام جاری رکھیں گے۔

جس کے بعد مقدمے کی مزید سماعت ملتوی کر دی گئی ۔ مقدمے کی مزید سماعت موسم گرما کی تعطیلات کے بعد ہوگی۔ یاد رہے کہ اونج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ گذشتہ دور حکومت کے بڑے منصوبوں میں سے ایک منصوبہ تھا ۔ سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے اورنج لائن ٹرین منصوبہ 2015ء میں شروع کیا گیا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔