کراچی کا مشہور شاہزیب قتل کیس:شاہ رخ جتوئی نے انصا ف کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

دو افراد کے ذاتی جھگڑے پر دہشتگردی کی دفعات عائد نہیں ہو سکتیں، ہائی کورٹ قتل اور دہشتگردی کے درمیان فرق کرنے میں ناکام رہی،عمر قید اور جرمانہ کالعدم قرار دیا جائے ، درخواست میں موقف

ہفتہ 15 جون 2019 20:33

کراچی کا مشہور شاہزیب قتل کیس:شاہ رخ جتوئی نے انصا ف کیلئے سپریم کورٹ ..
کراچی، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2019ء) کراچی کے مشہور زمانہ شاہزیب قتل کیس کے مرکزی کردار شاہ رخ جتوئی نیانصاف کے حصول کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیاہے۔شاہ رخ جتوئی نے سپریم کورٹ سے عمر قید اور جرمانہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔شاہ رخ جتوئی کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ دو افراد کے ذاتی جھگڑے پر دہشتگردی کی دفعات عائد نہیں ہو سکتیں۔

ہائی کورٹ قتل اور دہشتگردی کے درمیان فرق کرنے میں ناکام رہی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ ہر قتل دہشتگردی نہیں ہوتا۔ٹرائل کورٹ نیشاہ رخ جتوئی کو سزائے موت دی تھی جسے ہائی کورٹ نے عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔سات سال قبل پیش آنے والے شاہ زیب قتل کیس نے نہ صرف ملکی، بلکہ بین الاقوامی میڈیا کی توجہ بھی حاصل کی تھی، سول سوسائٹی حرکت میں آگئی، ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا، مگر چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو ایکشن اور میڈیا اور عوامی دبائو کے بعد تفتیشی اداروں کو لامحالہ ایکشن لینا پڑا۔

(جاری ہے)

7 جون 2013 کو قتل کا جرم ثابت ہونے پرکراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ۔28 نومبر 2017کو سندھ ہائی کورٹ نے صلح نامہ کی بنیاد پر شاہ رخ جتوئی کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی اور ملزمان کو رہا کردیا گیا۔سپریم کورٹ نیفروری 2018 میں شاہ زیب قتل کیس میں متفرق درخواستوں کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے شاہ رخ جتوئی سمیت 3 ملزمان کو دی جانے والی ضمانت اور مذکورہ کیس دوبارہ سول عدالت میں چلانے کا فیصلہ معطل کرکے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا تھا۔